ہفتہ 11؍شعبان المعظم 1444ھ4؍مارچ 2023ء

سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آئے گا، عمران خان کا خطاب

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت گرائی جارہی تھی تو اُس وقت کے آرمی چیف کو عدم استحکام سے متعلق سمجھایا تھا۔

لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ اس دوران میری طرف سے توتے کی طرح کہا گیا کہ الیکشن کراؤ لیکن حکمران اتحاد پی ڈی ایم اور اُس کے ہینڈلرز نے ایسا نہیں کیا۔ الیکشن کرانے کا ہمارا مطالبہ ماننے کے بجائے پی ٹی آئی کارکنوں پر سختیاں کی گئیں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نےاٹک جیل سے رہائی کے بعد لاہور پہنچ گئے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ اعظم سواتی اور شہباز گل کو حراست میں ننگا کر کے تشدد کیا گیا، گندی ویڈیوز اور آڈیوز جس طرح لیک کرائی گئیں، ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ بیروزگاری اور مہنگائی بڑھ گئی ہے ، مایوسی کے باعث 8 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے ہیں، عام انتخابات ہونے تک استحکام نہیں آئے گا۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سابق وزیراعظم عمران خان پر شاعرانہ انداز میں طنز کردیا۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ انڈوں کی قیمت 135 سے 246، دودھ 116 سے 156 روپے لٹر اور چکن 280 روپے کلو سے 460 روپے کا ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پٹرول 150 روپے لٹر سے 268 روپےجبکہ ٹیوب ویل کی بجلی کا یونٹ 8 کے بجائے 36 روپے کا ہوگیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری ساڑھے 3 سال کی حکومت میں ڈالر 55 روپے مہنگا ہوا تھا، مسائل تب حل ہوں گے جب عوامی نمائندہ حکومت اقتدار میں آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگلی حکومت جو بھی آئے، اُسے عوام اور اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا، ملک کو ٹھیک کرنے کے لیے وہ قدم اٹھانے ہوں گے جو آج تک نہیں اٹھائے گئے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومتی خرچے کم کرنے ہوں گے، نقصان والی کارپوریشنز کی ری اسٹرکچنگ کرنا ہو گی، ہر اس ادارے کی مدد کرنا ہوگی جو برآمدات کو بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو میں 30 سال سے جانتا ہوں یہ معیشت نہیں سنبھال سکتے، ایکسپورٹرز کو وی آئی پی بنائے بغیر ملک دلدل سے نہیں نکل سکتا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں نے قومی اسمبلی میں اپنی حکومت ختم کی کہ الیکشن کرائیں، یہ سپریم کورٹ چلے گئے ہم نے سپریم کورٹ کا اسمبلی بحالی کا فیصلہ قبول کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل مشرف کے مارشل لا میں جیل گیا ایسی سختی نہیں دیکھی، 25 مئی کو ہم پر ظلم کیا گیا اور لوگوں کو اٹھایا گیا، ہمارے خلاف 3 لانگ مارچ ہوئیں کتنی ایف آئی آرز کاٹی گئیں؟

عمران خان نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو کہا گیا ن لیگ میں جاؤ مجھ پر کاٹا لگادیا گیا ہے، سختیاں اس لیے کی گئیں کہ ہم ڈر جائیں دلبرداشتہ ہوجائیں گے، مجھ پر اب تک 74 ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ظلم اور خوف پھیلاکر تحریک انصاف کوختم کرنے کی کوشش کی گئی، جس طرح میرے لوگ کھڑے ہوئے ہر چیز برداشت کی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.