بیلجیئم نے یورپین یونین کی جانب سے لگائی گئی اقتصادی پابندیوں کے فیصلے کے بعد 58 ارب یورو سے زیادہ کے روسی اثاثے منجمد کیے ہیں۔
بیلجئیم کے وفاقی وزیر خزانہ نسنٹ وان پیٹیگم نے اس حوالے سے اپنے ادارے کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ کسٹمز نے بھی اس دوران 91 ہزار سے زیادہ ٹرانزیکشنز اور روس اور بیلاروس کی جانب جانے والے 7925 کنٹینرز کو بھی عملی طور پر دوبارہ کھول کر چیک کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بیلجیئم کے اقدامات کے نتیجے میں یورپین بلیک لسٹ میں شامل 1789 روسی کمپنیاں یا افراد متاثر ہوئے ہیں۔
وزارت خزانہ کی جانب سے یہ تمام اعدادوشمار یوکرین پر روسی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے پر جاری کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ یوکرین میں روسی جنگ کے آغاز کے بعد سے بیلجیئم کی وزارت خزانہ نے جو 58 ارب یورو مالیت کے اثاثے ضبط کیے یہ اپنی مالیت کے اعتبار سے یورپین یونین کے کسی بھی ممبر ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں۔
یہ بھی واضح رہے کہ یورپین کمیشن کی طرف سے جاری کردہ پابندیوں کی یہ 10ویں قسط تھی جس پر 27 ممبر ممالک نے جمعہ کی رات کو اتفاق کیا تھا۔
بیلجیئم نے ان پابندیوں کو سختی اور تیزی سے نافذ کرتے ہوئے نہ صرف 58 ارب کے اثاثے منجمد کیے بلکہ 191 ارب یورو کے مالیاتی لین دین کو بھی روک دیا۔
Comments are closed.