وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ عمران خان کے کرپشن کیسز کا فیصلہ ایک ماہ میں ہوجائے گا، پی ٹی آئی چیئرمین کو جلد ہی گرفتار کریں گے۔
لاہور کے علاقے تاجپورہ میں سوئی گیس منصوبے کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایاز صادق نے کہا کہ 2019ء کا آئی ایم ایف معاہدہ پاکستان کے لوگوں کے لیے پھندا بنا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے معاہدہ کے تحت اربوں روپے کا ٹیکس لگنا تھا، جو مذاکرات کر کے کم کروایا۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے دستخط کرایا اور مہنگائی کے طوفان میں جکڑ کر رکھ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کہتے تھے پاکستان کے سارے جیل بھریں گے، پولیس وین سے سیلفی لے کر بھاگ گئے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ جو پی ٹی آئی کے لوگ پکڑے گئے، انہیں دوائی کی ضرورت پڑ گئی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف، مریم نواز اور سعد رفیق کو 2 سال قید رکھا گیا، کسی نے دوائی تک نہیں مانگی۔
وفاقی وزیر نے سوال کیا کہ کیا ن لیگ نے اقتدار میں آنے کے بعد نیب نے کسی سیاسی مخالف کو پکڑا؟
ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کہتے ہیں، جیل سسرال ہے، لیکن پولیس وین دیکھ کر بھاگ گئے، سابق وزیر داخلہ پولیس والے کے کندھے پر سر رکھ کر روتے رہے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو 5 سال پیچھے کر دیا، انصاف ملتے ہوئے نظر آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ملک کا نقصان کیا وہ اللّٰہ سے معافی مانگیں، چاہتے ہیں جو کچھ ہو آئین کے مطابق ہو۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نہیں چاہتے کوئی اسمبلیوں کے قانون کو پامال کرے، پاکستان کے ہر ادارے سے استدعا ہے اپنا کام انصاف اور ملک کے لیے کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب پشاور دہشت گردی کا واقعہ ہوا تو وزیراعظم کی اجازت سے پی ٹی آئی دوستوں کو فون کیا۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان نے اپنی انا کی خاطر پشاور سانحے کے بعد حکومت کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن سے بھاگ رہے ہوتے تو پھر کمپیئن کیوں کر رہے ہوتے، نوازشریف جلد وطن واپس آئیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمیشن اور عدلیہ پر پی ٹی آئی والے حملہ کرتے ہیں، حالات بہتر ہوں گے تو الیکشن کا فیصلہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ کرے گی۔
Comments are closed.