قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ مخصوص ايجنڈے والی ڈیجيٹل مردم شماری کو رد کرتے ہیں۔
کراچی آرٹس کونسل ميں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ مردم شماری دس سال ميں ہونی تھی اور 5 سال ميں کرانا سازش ہے۔
ایاز لطیف پلیجو کا کہنا ہے کہ کچھ حلقے غيرقانونی تارکين کو سندھ ميں مستقل آباد کرنا چاہتے ہیں، شماریات ڈویژن خودمختار ادارہ نہیں، اثر و رسوخ کے گھيرے ميں ہے، غير قانونی لوگ رجسٹرڈ کرا کے ڈیموگرافک تبدیلی کی سازش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آدھا سندھ ڈوبا ہوا ہے، دو کروڑ لوگ اپنے ديہات سے دور ہيں، وہ کيسے گنے جائیں گے؟ ماضی ميں بھی 7 کروڑ آبادی والے سندھ کو صرف 4 کروڑ گنا گیا تھا۔
قومی عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا ہے کہ مردم شماری میں ہیر پھیر وفاق اور صوبوں کے لیے زہر قاتل ثابت ہو گا، مخصوص گروہوں کی نشستيں بڑھانے کے ليے سازش کی جا رہی ہے، مردم شماری سندھيوں کا اقلیت میں بدلنے کی کوشش ہو گی۔
ان کا یہ کہنا ہے کہ حکومت جلد بازی سے مردم شماری میں بدنیتی سے کام لینا چاہتی ہے، سيلاب متاثر لوگوں کی آباد کاری اور پناہ گزینوں کے انخلا کے بغیر مردم شماری سازش ہے۔
Comments are closed.