
افغانستان کرکٹ ٹیم کے اسپنر اور پی ایس ایل کے لیے لاہور قلندرز کی ٹیم میں شامل راشد خان نے کہا ہے کہ بابر اعظم کے خلاف اچھا مقابلہ ہوگا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے راشد خان نے کہا کہ بڑے کرکٹر کو بولنگ کر کے بولر انجوائے کرتا ہے، کبھی وہ ٹف ٹائم دیتا ہے کبھی آپ۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کے خلاف چیزوں کو سادہ رکھوں گا اور اپنی لائن اینڈ لینتھ پر فوکس کروں گا، بابر اعظم تینوں فارمیٹ کے بہترین بیٹر ہیں۔
راشد خان نے کہا کہ بابر اعظم کے خلاف اگرچہ میرا پلہ اب تک بھاری ہے لیکن پھر بھی مجھے بابر اعظم کو اچھی بولنگ کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا لاہور قلندرز کے ساتھ تیسرا سیزن ہے جو اب تک بہت اچھا رہا ہے، گزشتہ برس فائنل میں نہیں تھا لیکن ہم نے ٹرافی جیتی، لاہور قلندرز نے پی ایس ایل کے آغاز میں مشکل وقت دیکھا، ٹرافی جیتنا بڑا کارنامہ ہے۔
راشد خان نے کہا کہ میں نے لاہور میں کھیلے جانے والے فائنل کو مس کیا لیکن نیشنل ڈیوٹی پہلی ترجیح ہوتی ہے جب ٹی وی پر دیکھ رہا تھا تو دل چاہ رہا تھا کہ میں بھی گراؤنڈ میں ہوتا۔
لاہور قلندرز کے کھلاڑی نے کہا کہ شاہین آفریدی، حارث رؤف اور فخر زمان کے ساتھ بہت دوستی ہے، ہم کبھی بھی کھیلیں گے تو لاہور قلندرز کے لیے کھیلیں گے،
راشد خان نے کہا کہ جب ہم اپنے اپنے ملک کے لیے کھیل رہے ہوتے ہیں تو آپ اپنے ملک کے لیے میچ جیتنے کی کوشش کرتے ہیں، دوستی اپنی جگہ رہتی ہے لیکن جب ملک کے لیے کھیل رہے ہوں تو الگ ماحول ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ ہو یا ورلڈ کپ پاکستان اور افغانستان کا میچ ہمیشہ اچھا رہا ہے، جتنے زیادہ میچز ہوں ہمارے لیے اچھا ہے کیونکہ پاکستان کے ساتھ کھیلیں گے تو بڑے ایونٹس کے لیے ہماری تیاری اچھی ہوگی۔
راشد خان نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ پی ایس ایل اب مختلف شہروں میں بھی کھیلی جا رہی ہے، ملتان میں سب میچز میں بہت کراؤڈ آیا، کراچی میں اس وقت کراؤڈ آتا ہے جب کراچی کا میچ ہو، لاہور میں بہت کراؤڈ آتا ہے، کوئٹہ اور پشاور میں بھی میچز ہوں گے تو اور فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں بالرز 140 کی اسپیڈ سے زیادہ کرنے والے ہیں، بیٹرز کو مکمل تیاری کے ساتھ آنا پڑتا ہے، پی ایس ایل میں تیز رفتار بولروں کو کھیلنا مشکل کام ہے۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل میں کل دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔
Comments are closed.