وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن کے معاملے پر ازخود نوٹس بنتا ہی نہیں تھا، پھر محمود ڈوگر کیس کی سماعت کے دوران ازخود نوٹس کی سفارش کی گئی، جب کہ محمود ڈوگر کا کیس غیر متعلقہ تھا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو اسمبلیاں ایک ایسے شخص کی انا کی بھینٹ چڑھ گئیں جو ان اسمبلیوں کا رکن بھی نہِیں تھا۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ایک جج کے بارے میں آڈیو لیکس آئیں، پھر ملک کی چھ بار کونسلوں نے کہا ہے کہ ان آڈیو لیکس کی تحقیقات ہونی چاہییں، اس کے بعد ان کے اثاثوں کا ریفرنس بھی آگیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایسے میں اس جج کے لیے مناسب یہی تھا کہ وہ ایسے مقدمات سے الگ ہوجائیں۔
Comments are closed.