جمعرات2؍شعبان المعظم 1444ھ23؍فروری 2023ء

پی ٹی آئی رہنماؤں نے پولیس کو گرفتاری نہیں دینی تھی، سرکاری ذرائع

پشاور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے جیل بھرو تحریک میں پولیس کو گرفتاری نہیں دینی تھی۔

سرکاری ذرائع  کا کہنا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سٹی عبدالسلام خالد نے سابق گورنر شاہ فرمان کو گرفتاری دینے کا کہا، جس پر شاہ فرمان نے انہیں جواب دیا کہ ایک گھنٹہ جلسہ کریں گے، گرفتاری نہیں دینی۔

عمران خان نے کہا کہ ہم انتظار کر رہے ہیں کہ الیکشن کا شیڈول کب آئے گا، 90 دن کے بعد ایک دن بھی نگراں حکومت غیر آئینی ہوگی۔

ایس پی کینٹ وقاص رفیق نے بھی شہرام ترکئی کو گرفتاری کا کہا، شہرام ترکئی نے گرفتاری دینے سے گریز کیا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم گرفتاری دینے آئے تھے جیل کا گیٹ نہیں کھولا گیا، جیل کا گیٹ کھولیں گے تو سب اندر جائیں گے، پولیس وین کی کیا ضرورت ہے؟، 2 قدم کا راستہ ہے گیٹ کھولیں اندر جائیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ہم خود چل کر جیل آئے ہیں تو وین کا کیا مقصد؟، ہم نے گرفتاری دینے کا کہا تھا کہاں دیں گے یہ نہیں کہا، ہم انتظار کر رہے ہیں عمران خان اگلے لائحہ عمل کا پیغام دیں گے۔

جسٹس شہرام سرور نے درخواست پر سماعت کیلئے جمعے کا دن مقرر کر دیا۔

پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے کسی رہنما اور کارکنان کی گرفتاری نہیں ہوئی، پارٹی چیئرمین عمران خان کی نئی ہدایت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 22 فروری بدھ سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ہمیں جیل سے ڈرا رہے ہیں ہم جیلیں بھر دیں گے، ان کے پاس جگہ نہیں بچے گی، تحریک کا آغاز لاہور سے کیا جائے گا، جس کے بعد اس کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھایا جائے گا۔

گزشتہ روز تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں نے لاہور سے گرفتاریاں دی تھیں، جن کی رہائی کیلئے آج لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کردی گئی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.