پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ حسن علی کے اسپیل نے آج پورا گیم تبدیل کر دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پشاور زلمی کے کپتان کا کہنا تھا کہ باتیں تو لوگ کرتے رہتے ہیں، میرا کام ہے پرفارم کرنا، کوشش ہوتی ہے کہ ہر جگہ سو فیصد دوں۔
بابر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف میچ میں اسٹارٹ اچھا ہوا لیکن فنش اچھا نہیں کرسکے۔ اوپر نیچے وکٹیں گرنے کی وجہ سے مشکل ہوئی۔
اپنی اننگز سے متعلق بابر اعظم کا کہنا تھا کہ صورتحال ایسی ہوئی تھی کہ کھیل کو آخر تک لے جاؤں، آج کی وکٹ پر 200 کے لگ بھگ اسکور ہوسکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں تیز کھیلنا پڑتا ہے، کبھی کبھار مختلف شاٹس کھیلنا پڑتے ہیں، اپنے نیچرل گیم میں رہ کر بھی آپ اپنا اسٹرائیک ریٹ بہتر کرسکتے ہیں۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ کھلاڑی ایک دوسرے کو چیلنج کرتے ہیں تو ٹورنامنٹ کو ہائپ ملتی ہے، ہر پلیئر اپنی فرنچائز کےلیے اپنا بہترین کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ہر طرح کے چیلنج کو مثبت انداز میں لیتا ہوں۔ میں آج اپنی اننگز کے پہلے حصے سے مطمئن ہوں، دوسرے حصے سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کم ٹوٹل ہوتا ہے تو فیلڈنگ میں زیادہ جان مارنا پڑتی ہے۔ پشاور زلمی کی بولنگ بری نہیں لیکن تشویش کی بات فیلڈنگ ہے۔
کپتان پشاور زلمی نے کہا کہ حارث کوشش کرتا ہے دوسری ٹیم پر پریشر ڈالے۔ حارث فنش اچھا نہیں کر پا رہا، اس کے لیے ضرور ہے کہ وہ اننگز کو لمبا لے کر جائے۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ کوشش ہوتی ہے کہ حارث سمیت تمام نوجوان پلیئرز سے تجربہ شیئر کروں، جتنا آپ نوجوان پلیئرز کو سکھائیں گے، اتنا پاکستان کو ہی فائدہ ہو گا۔
بابر اعظم نے کہا کہ حسن کم بیک کر رہا ہے، آج جان لگا کر بولنگ کر رہا تھا، میدان میں حسن سے بات کر رہا تھا، پریشر ڈالنے کی کوشش کر رہا تھا مگر وہ پریشر میں نہیں آیا۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ کسی بھی فارمیٹ میں فیلڈنگ کا کافی اہم کردار ہوتا ہے، ہم نے فیلڈنگ میں کچھ مواقع ضائع کیے۔
انہوں نے کہا کہ جتنا جلدی ریکور کریں گے، ہماری ٹیم کے لیے اتنا ہی اچھا ہوگا۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ابتدائی 10 اوورز میں میرا 160 کا اسٹرائیک ریٹ تھا، جب اوپر تلے وکٹ گر جاتی ہے تو اسٹرائیک ریٹ متاثر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوشش کرتا ہوں کہ چیزیں میرے ہاتھ میں ہوں تو فنش کر کے آؤں۔
Comments are closed.