امریکی بحریہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ چین کو امریکا پر خاطر خواہ برتری حاصل ہے، اس کے پاس بحری بیڑوں کی تعداد اور اس کی جہاز تیار کرنے کی صلاحیت بھی ہم سے زیادہ ہے۔
واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب میں بات کرتے ہوئے امریکی بحرییہ کے سیکریٹری کارلوس ڈیل تورو نے کہا کہ چین مستقل سمندری خود مختاری اور دیگر اقوام بشمول ہمارے اتحادیوں کی معاشی سلامتی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے پاس زیادہ تعداد میں بحری بیڑے ہیں اس لیے وہ اب عالمی سطح پر ان کی تعیناتی کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کو بھی ردعمل کے طور پر بحری بیڑے کو اپ گریڈ کرنا چاہیے۔
سیکریٹری بحریہ نے کہا کہ ہمیں بڑی بحریہ کی ضرورت ہے، ہمیں مستقبل میں مزید بحری جہازوں کی ضرورت ہے جو اس خطرے کا مقابلہ کرسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کی بحریہ کے پاس آئندہ سالوں میں 400 بحری جہاز ہوں گے جو اس وقت 340 ہیں جبکہ امریکا کے پاس 300 بحری جہاز ہیں۔
امریکی بحریہ کے نیویگیشن پلان 2022 کے مطابق پینٹاگون نے 2045 تک 350 بحری جہاز تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
سیکریٹری بحریہ کا کہنا تھا کہ چین کے پاس 13 شپ یارڈ ہیں، کچھ شپ یارڈ ایسے ہیں جن کا رقبہ ہمارے تمام شپ یارڈز سے زیادہ ہیں اور یہی خطرے کی بات ہے۔
Comments are closed.