اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے سینئر مشیر اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان پچھلے دو ماہ سے مغربی کنارے میں کشیدگی کم کرنے کیلئے خفیہ بات چیت جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سے پہلے ان مذاکرات کے بارے میں کوئی اطلاعات نہیں تھیں۔
یہ اسرائیل کی نئی حکومت اور فلسطین کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کو ان بیک چینل مذاکرات کے متعلق آگاہ کیا گیا تھا لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ نیتن یاہو کی اتحادی حکومت میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کو بات چیت کے متعلق معلوم ہے یا نہیں۔
نئی اسرائیلی حکومت کی حلف برداری کے بعد فلسطینی وزیر برائے شہری امور حسین الشیخ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر کو بذریعہ بائیڈن انتظامیہ پیغام بھیجا تھا کہ فلسطین نئے وزیراعظم کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہے۔
حسین الشیخ تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکریٹری جنرل بھی ہیں جنہوں نے اسرائیل کو مذاکرات کا پیغام بھیجا تھا۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطین کی پیشکش کو قبول کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبے کو فلسطین کے ساتھ خفیہ مذاکرات کیلئے مقرر کیا۔
شروع کے چند ہفتوں میں یہ بات چیت روزمرہ کے مسائل پر مبنی رہی تاکہ مغربی کنارے کی کشیدہ صورتحال کو بتدریج معمول پر لایا جاسکے۔
اسرائیل کے مشیر قومی سلامتی اور فلسطینی وزیر کے درمیان متعدد بار ٹیلیفونک رابطے ہوئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں شخصیات کے درمیان حال ہی میں آخری ملاقات ہوئی تھی۔
اس ملاقات میں مغربی کنارے پر اسرائیلی آبادکاری کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ معطل کروانے کیلئے مفاہمتی بات چیت کی گئی۔
سینئر اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ گو کہ بیک چینل مذاکرات اسرائیل فلسطین تنازع کو حتمی شکل نہیں دے سکتے لیکن یہ دونوں طرف کے رہنماؤں کے درمیان رابطہ برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہیں۔
Comments are closed.