کراچی کنگز کے آل راؤنڈر شعیب ملک نے کہا ہے کہ میں 15 ہزار ٹی ٹوئنٹی رنز مکمل ہونے تک کھیلتا رہوں گا۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب کا کہنا تھا کہ میں ابھی کرکٹ کھیل کر انجوائے کر رہا ہوں، جب مجھے بوجھ لگنا شروع ہو گیا تو میں ریٹائرمنٹ لے لوں گا۔
اہلیہ سے متعلق بات کرتے ہوئے شعیب ملک کا کہنا تھا کہ ثانیہ مرزا کا ٹینس میں کیریئر شاندار رہا، ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، انہوں نے کھیل میں جو کچھ حاصل کیا مجھے اس پر فخر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ آج کل دبئی میں کیریئر کا آخری ٹورنامنٹ کھیل رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں ایسے دو میچز ہیں جو ہمیں جیتنے چاہیے تھے، دو میچز کی شکست مجھے انفرادی طور پر بہت چبھ رہی ہے۔
شعیب ملک نے کہا کہ آخری میچ کی جیت سے ہمیں بہت اعتماد ملا ہے، میری کوشش ہے کہ مجھے جو رول دیا جائے اس کے مطابق کھیلوں۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم مضبوط ہے، شاہین آفریدی، حارث رؤف اور زمان خان کی وجہ سے بولنگ مضبوط ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کے خلاف جیت سے اعتماد میں اضافہ ہوا، ملتان سلطانز کی ٹیم ہوم گراؤنڈ پر اچھا کھیل رہی ہے کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملتان کے پاس نوجوان فاسٹ بولرز اچھے ہیں۔
ایونٹ میں نوجوان فاسٹ بولرز سے متعلق شعیب ملک نے کہا کہ بولرز کو انٹرنیشنل کرکٹ کھلانے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے، انہیں ابھی دو، تین سال کھلا کر تجربہ حاصل کرنے دیں، ان بولرز کی اوسط اسپیڈ چار اوورز کی بجائے 10 اوورز تک ہونی چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جلدی مت کھلائیں، انٹرنیشنل کرکٹ کا ماحول الگ ہوتا ہے۔
شعیب ملک نے افتخار احمد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افتخار بہت اچھا کھیل رہے ہیں، انہوں نے اپنی ہٹنگ اور اسٹرائیک ریٹ کو بہتر کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افتخار احمد جس نمبر پر بیٹنگ کرتے ہیں، ون ڈے ورلڈکپ میں ان کا فائدہ ہوگا۔
کراچی کنگز کے آل راؤنڈر نے کہا کہ پی ایس ایل میں کنڈیشنز بیٹنگ کے لیے اچھی ہیں۔ میچز میں 180 رنز سے زائد بن رہے ہیں۔
ساتھ میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ اتنے رنز بننے پر وہ بولرز سے کریڈٹ نہیں واپس نہیں لے رہے بلکہ اگر یہ نوجوان بولرز نہ ہوتے تو ان ہی میچز میں 240 رنز بن رہے ہوتے۔
شعیب ملک نے کہا کہ پاکستان کے بیٹرز کو اپنی مہارت کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، غیرملکی بیٹرز زیادہ رنز کر رہے ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ نوجوان بیٹرز چوکوں چھکوں کی طرف مت جائیں بلکہ اپنی اننگز بنائیں اور تسلسل لائیں۔
Comments are closed.