ہفتہ 26؍رجب المرجب 1444ھ18؍فروری 2023ء

کے پی او آفس حملے کے دہشت گرد کے گھر پر چھاپہ، اہل خانہ کے اہم انکشافات

کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد کفایت اللّٰہ کے لکی مروت میں گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے، اس کے اہل خانہ نے اہم انکشافات کردیے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گرد کفایت اللّٰہ کے گھر والوں سے تفتیش کی گئی۔

ویڈیو میں 3 دہشت گردوں کو کوریڈور میں دیکھا جاسکتا ہے۔

اہل خانہ نے پولیس کو بیان دیا کہ  کفایت اللّٰہ کو گھر میں باندھ کر رکھا تھا، اس کی عمر 22 یا 23 سال تھی، گھر سے 5 ماہ قبل بھاگ گیا تھا۔

ہمارا خیال تھا کہ کفایت اللّٰہ افغانستان فرار ہوا ہے، کراچی میں حملے سے پتہ چلا کہ کفایت اللّٰہ پاکستان میں ہی تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کفایت اللّٰہ کے پی میں بھی پولیس پر حملوں میں ملوث تھا۔

کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر حملہ کرنے والے تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہو گئی۔

تفتیشی حکام کے مطابق دہشت گردوں کی شناخت زالا نور، کفایت اللّٰہ اور مجید کے نام سے ہوئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد مجید اور زالا نور شمالی وزیر ستان کے رہائشی تھے جبکہ ہلاک دہشت گرد کفایت اللّٰہ لکی مروت کا رہائشی تھا۔

بی ڈی ایس حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے جسم پر نصب 2 خودکش جیکٹس، 8 دستی بم اور 3 گرنیڈ لانچر ناکارہ حالت میں ملے، دہشت گردوں سے برآمد خودکش جیکٹس 8 سے 10 کلو وزنی تھیں۔

علاوہ ازیں دہشت گرد گاڑی نمبر alf 043 میں آئے جو محمد کامران نامی شہری کے نام سے رجسٹرڈ ہے، گاڑی رجسٹریشن کی تفصیل کے مطابق لانڈھی کے رہائشی کے استعمال میں تھی۔

پولیس نے بھینس کالونی سے کار کے مالک کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

کار  کے مالک کا کہنا ہے کہ اُس نے گاڑی شوروم پر فروخت کی تھی، وہاں سے کسے بیچی گئی؟ اس بارے میں وہ نہیں جانتا۔

واضح رہے کہ کراچی پولیس آفس پر گزشتہ روز شام 7 بج کر 10 منٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والوں کے جوابی ایکشن کے دوران تمام دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے، ایک دہشت گرد عمارت کی چوتھی منزل پر جبکہ دو چھت پر مارے گئے۔

حملے میں 3 پولیس اور 1رینجرز اہل کار شہید ہوئے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.