عامر لیاقت کی ویڈیو وائرل کیس میں دانیہ شاہ کو رہا کردیا گیا۔
مرحوم عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کو ویمن جیل کراچی سے ضمانت پر رہا کیا گیا۔
دانیہ شاہ کے خلاف ایف آئی اے پیکا ایکٹ 2016 کے تحت مقدمہ درج ہے، ملزمہ دانیہ شاہ کے خلاف مقدمہ عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامر نے درج کروایا۔
ایف آئی اے نے دانیہ شاہ کو لودھراں سے 15 دسمبر کو گرفتار کیا تھا، دانیہ شاہ جیل سے رہائی کے بعد اپنے آبائی گاؤں لودھراں واپس چلی گئی۔
ٹرائل کورٹ نے دانیہ شاہ کے کیس کی سماعت 9 مارچ تک ملتوی کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 14 فروری کو عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنے کے کیس میں ملزمہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت منظور کرنے کے بعد اس کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا تھا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ ملزمہ دانیہ شاہ کی ضمانت 20 لاکھ روپے میں منظور کی گئی، سرکاری وکیل کے مطابق ملزمہ نے ایک انٹرویو میں ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا، ویڈیو وائرل کرنے کا الزام مزید تحقیقات کا متقاضی ہے۔
حکم نامے کے مطابق دانیہ شاہ کا انٹرویو کرنے والا شخص اور کیمرا مین اس واقعے کے 2 گواہ ہیں، ماتحت عدالت دونوں گواہوں کے بیان کی روشنی میں بہتر فیصلہ کر سکتی ہے۔
ملزمہ کے مطابق جس موبائل فون میں ویڈیو تھی، اسے فروخت کر دیا تھا، حیران کن طور پر ایف آئی اے نے فروخت شدہ موبائل فون برآمد کیا نہ ہی موبائل خریدنے والے سے انکوائری کی۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ عورت پر پرائیویسی کی خلاف ورزی کا اثر مرد پر پڑنے والے اثرات سے کہیں زیادہ ہے۔
مجرموں کو سزا ملنی چاہیے لیکن ضمانت کے اس مرحلے پر عورت مرد سے زیادہ رعایت کی حقدار ہے، اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ ملزمہ 18 سالہ لڑکی ہے، جس کی شادی کم عمری میں کر دی گئی تھی۔
تحریری حکم نامے میں عدالت نے دانیہ شاہ کو انٹرویو اور سوشل میڈیا پر بیانات دینے سے روک دیا تھا۔
عدالت نے ملزمہ دانیہ کو براہ راست یا کسی بھی طریقے سے کیس کے گواہوں سے رابطہ کرنے سے بھی روک دیا تھا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ اگر ملزمہ نے ضمانت کا غلط فائدہ اٹھایا تو ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ دانیہ شاہ پر الزامات کے حوالے سے ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے گی۔
Comments are closed.