انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے یونیورسٹی ترمیمی ایکٹ 2018 مسترد کرتے ہوئے سکریٹری بورڈز و جامعات کو سلیکشن بورڈ سے نکالنے کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے بھرتیوں کے حوالے سے سندھ حکومت کا نوٹیفیکیشن مسترد کرتے ہوئے ہڑتال پیر 20 فروری تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔
جمعے کو جامعہ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن اساتذہ کی صدر پروفیسر ڈاکٹر صالح رحمان، سیکریٹری فیضان نقوی اور نائب صدر غفران عالم، حارث شعیب اور شاہ علی القدر نے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے سلیکشن بورڈ کی اجازت اور جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے سلیکشن بورڈ کے شیڈول کے اجراء کو مسترد کرتے ہوئے تدریسی عمل کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
اساتذہ رہنماؤں نے کہا ڈائریکٹر فنانس تعاون نہیں کرتے، شام کی تدریس کا معاوضہ کئی ماہ سے ادا نہیں کیا گیا ہے، بل پھنسے ہوئے ہیں اور وی سی بھی ڈائریکٹر فنانس کے معاملے میں بھی بے بس ہیں کیونکہ یہ تعیناتی محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے کی جاتی ہے۔
انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے پیر اجلاس عمومی کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل دینے کا اعلان کیا جبکہ مطالبہ کیا ہے کہ جامعات کے سلیکشن بورڈ سے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو فارغ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مراد راہموں سلیکشن بورڈ کا ملبہ وی سی پر ڈال رہے ہیں جب کہ وہ 5مرتبہ سلیکشن بورڈ کا خط بھیج چکے ہیں۔ رہنماؤں نے کلاسوں کے بائیکاٹ کے فیصلے کا دفاع کیا اور کہا کہ یہ اقدام انتہائی مجبوری کے باعث کیا گیا۔
Comments are closed.