نیٹو نے سمندر کے اندر موجود توانائی کے ذرائع کے تحفظ کیلئے نئے ‘کریٹیکل زیر سمندر انفرااسٹرکچر کوآرڈینیشن سیل’ کے قیام کا اعلان کر دیا۔
اس سیل کے تحت نیٹو بالٹک سمندر اور اردگرد اپنے زیر سمندر انفرااسٹرکچر کی موثر طریقے سے حفاظت کرسکے گا۔
اس بات کا اعلان نیٹو سیکریٹری جنرل یین سٹولٹنبرگ نے آج برسلز میں کیا۔
اس موقع پر انہوں نے جرمنی سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر فوجی افسر لیفٹیننٹ جنرل ہنس ورنر ویرمین کو اس ادارے کا پہلا سربراہ مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ستمبر میں یورپ کو روس سے گیس فراہم کرنے والی نورڈ اسٹریم پائپ لائن میں تخریب کاری کی خبروں نے سمندر کے اندر توانائی کی پائپ لائنوں اور مواصلاتی کیبلز کے خطرے کو اجاگر کیا تھا۔
نیٹو اتحادیوں نے اہم انفرااسٹرکچر کے اردگرد اپنی فوج میں نمایاں اضافہ کیا ہے، اس میں بحری اور ہوائی جہاز شامل ہیں۔
اس سال جنوری میں، نیٹو اور یورپی یونین نے اہم بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کیلئے ایک مشترکہ ٹاسک فورس قائم کی تھی جس کی سفارشات کی روشنی میں اب باقاعدہ طور پر ایک جدید سینٹر کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکریٹری جنرل نیٹو کے مطابق یہ مرکز جدید ٹیکنالوجی اور بہترین طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے اتحادی ممالک کے زیر سمندر انفرااسٹرکچر کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
اس ادارے کے سربراہ جنرل ویرمین اس سے قبل برسلز میں نیٹو ہیڈکوارٹر میں انٹرنیشنل ملٹری اسٹاف کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر فائز تھے۔
Comments are closed.