سندھ کی 7 جامعات میں وائس چانسلر کے تقرر کے لیے بدھ کو آخری مرحلہ بھی مکمل ہوگیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 11 امیدواروں کے انٹرویوز سندھ چیف منسٹر ہاؤس میں کیے۔ ہر امیدوار کو وزیراعلیٰ سندھ نے 10 منٹ دیے اور ان سے ترجیح معلوم کی کہ وہ کس یونیورسٹی میں جانا پسند کریں گے۔
دوران انٹرویو وزیراعلیٰ سندھ امیدواروں سے متعلق تفصیلات بھی درج کرتے رہے۔ انٹرویو کا آغاز ڈاکٹر اربیلا بھٹو سے ہوا ڈاکٹر اربیلا اروڑ یونیورسٹی سکھر میں پہلے نمبر پر ہیں جبکہ وہ چار اور جامعات میں دوسرے یا تیسرے نمبر پر تھیں۔
مہران انجینئرنگ یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر طحہٰ علی کا پہلا نمبر تھا اور وہ صرف مہران یونیورسٹی ہی کے لیے امیدوار تھے، جب کہ ڈاکٹر ثمرین حسین مہران انجینرنگ یونیورسٹی میں دوسرے اور داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں پہلے نمبر پر رہیں۔
وزیراعلیٰ نے ان کی جب مرضی معلوم کی تو انہوں نے اس کا فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ پر چھوڑ دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اروڑ یونیورسٹی کو فعال کرنے پر ڈاکٹر ثمرین کی کارکردگی کو سراہا۔
آئی بی اے سکھر میں جامعہ این ای ڈی کے پروفیسر آصف شیخ پہلے نمبر پر تھے جب کہ قائم مقام وی سی ڈاکٹر میر محمد شاہ اور زاہد کھنڈ کا دوسرا یا تیسرا نمبر تھا۔
سکھر خواتین یونیورسٹی میں زاہد کھنڈ کا پہلے، اروڑ یونیورسٹی میں ڈاکٹر اربیلا بھٹو پہلے نمبر پر ہیں، اللّٰہ بخش سومرو یونیورسٹی میں ڈاکٹر محمد علی شیخ اور ڈاکٹر مدد علی شاہ امیدوار تھے جب کہ ٹیکنیکل یونیورسٹی خیرپور میں ڈاکٹر رسول بخش مہر اور ڈاکٹر مدد علی شاہ امیدوار تھے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر تہمینہ منگن، ڈاکٹر آفتاب میمن ان امیدواروں میں شامل تھے جنہوں نے دو یا زائد جامعات کے لیے بھی انٹرویو دیا تھا اور وہ پہلے کے علاوہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر بھی تھے۔
امکان ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مشورے کے بعد آئندہ چند روز میں ان 7 جامعات کے وائس چانسلرز کا نوٹفیکیشن جاری کر دیا جائے گا۔
Comments are closed.