
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم لاہور قلندرز میں شامل زمبابوین آل راؤنڈر سکندر رضا بٹ کا کہنا ہے کہ ٹائٹل کے دفاع کےلیے لاہور قلندرز کو پہلے سے بھی بہتر کرکٹ کھیلنا ہو گی، قلندرز کے اسکواڈ میں وہ تمام اجزا موجود ہیں جو ایک ٹیم کو چیمپئن بننے کیلئے درکار ہیں۔
کراچی میں جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں سکندر رضا بٹ کا کہنا تھا کہ ایک میچ ایک رن سے جیتا گیا، دوسرا میچ دو رنز سے، اب اس سے زیادہ سخت مقابلہ اور کیا ہوسکتا ہے؟ ابتدا میں ایسے زبردست میچز لیگ کےلیے کافی فائدہ مند ہیں۔
سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے زمبابوے کے اسٹار کرکٹر 2018 میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرچکے ہیں اور اس بار وہ لاہور قلندرز کا حصہ ہیں۔
سکندر رضا بٹ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان سپر لیگ میں قلندرز کا حصہ بننے پر خوش ہیں، ایک بار پھر کرکٹ کےلیے پاکستان آکر اچھا لگ رہا ہے کیوں کہ یہاں پلیئرز کا بہت خیال رکھا جاتا ہے۔
سکندر رضا بٹ نے کہا کہ وہ ان جذبات کو کرکٹ پر حاوی نہیں کرتے کہ پاکستان ان کی پیدائش کا ملک ہے بلکہ وہ لاجک کے ساتھ کرکٹ کھیلنا پسند کرتے ہیں۔
لاہور قلندرز کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سکندر رضا بٹ نے کہا کہ وہ اس فرنچائز کا حصہ بننے پر خوش ہیں، لاہور قلندرز نے اعزاز کے دفاع کی مہم میں حصہ بنایا جو کافی خوشی کی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹائٹل کا دفاع کرنا ہے تو پہلے سے بھی بہتر کرکٹ کھیلنا ہوگی۔ ٹیم میں چیمپئن بننے کی صلاحیت ہے، فرنچائز کا ماحول بہت زبردست ہے، امید ہے ٹیم سیزن میں اچھا کھیلے گی۔
ان کا کہنا کہ پاکستان سپر لیگ کا آغاز بہت زبردست ہوا ہے، شروع میں دو بڑے اچھے میچز ہوئے۔ یہ ٹورنامنٹ کےلیے بہت اچھی بات ہے، اس طرح کے میچز سے فینز ٹورنامنٹ کےلیے مزید پُرجوش ہوجاتے ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اب تک جتنی بھی لیگز کھیلے ہیں ان میں پاکستان سپر لیگ کا معیار سب سے بہتر ہے۔ آئی پی ایل اب تک نہیں کھیلے، اب کھیلنے جائیں گے جس کے بعد وہاں کی کرکٹ دیکھیں گے، لیکن پوری دنیا یہی مانتی ہے کہ پی ایس ایل دنیا کی دو بہترین لیگز میں سے ایک ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اس سیزن میں ان کے ذاتی اہداف کیا ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ذاتی اہداف اپنی ذات تک رکھیں گے، اس بارے میں کچھ نہیں کہیں گے، لیکن اتنی ضرور کوشش ہو گی کہ لاہور کو ایک بار پھر چیمپئن بنوائیں اور جو بھی ذمہ داری ملے اس کو دیانتداری کے ساتھ نبھائیں۔
سکندر نے کہا کہ ان کے کھیل کی وجہ سے زمبابوے میں جو ان کو مقام مل رہا ہے اس پر وہ خوش بھی ہیں مگر ساتھ ساتھ ذمہ داری بھی محسوس کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی زمبابوے کرکٹ کےلیے مثالی کردار ادا کروں جس سے نوجوانوں کو مثبت میسج جائے اور ہر چیز ٹھیک انداز میں کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2022 ان کےلیے بہت اچھا رہا، دعا ہے کہ 2023 اور بھی اچھا رہے۔
Comments are closed.