پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ جنرل باجوہ حکومت سے ایک اور ایکسٹینشن مانگ رہے تھے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ ن لیگ سمیت کئی پارٹیوں میں بہت سارے لوگ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کے حق میں تھے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ صرف ایک شخص ایکسٹینشن نہ دینے کےلیے بالکل یکسو تھا اور وہ نواز شریف ہے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ اس معاملے میں میاں نواز شریف سے سو فیصد متفق تھا، میرا ن لیگ سے کوئی اختلاف نہیں، نواز شریف کا پرانا ساتھی ہوں، میں سمجھتا ہوں جماعت کی بہتری اسی میں ہے کہ مریم بی بی کو کام کا موقع دیا جائے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نواز شریف کی بیماری سنجیدہ نوعیت کی ہے، نواز شریف کا ایک پروسیجر ہوچکا ہے جبکہ ایک باقی ہے۔
عمران خان کی حکومت جس نہج پر ملک کو لے کر گئی اس کا اندازہ نہیں تھا، کوئی ملک آپ سے بات کرنے کو تیار نہیں، عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے کو دنوں میں توڑا، عمران دور میں تیل کی قیمتیں، قیمت خرید سے کم کر کے ظلم کیا گیا۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ میری رائے میں عمران خان کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے، آپ کے پاس ثبوت ہیں تو کیس بنائیں اور اس کو پراسیکیوٹ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے دور میں ن لیگ کے تقریباً تمام رہنماؤں کو گرفتار کیا۔ عمران خان کو اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم سے کوئی فرق نہیں پڑا، اس ادارے کو جڑ سے ختم کرنا چاہیے۔
Comments are closed.