بدھ 23؍رجب المرجب 1444ھ15؍فروری 2023ء

جب گرفتاریاں شروع ہوں گی تو میں گرفتاری دے دوں گا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش ہے عمران خان کو گرفتار کرکے نااہل کیا جائے، جب گرفتاریاں شروع ہوں گی تو میں گرفتاری دے دوں گا۔

غیر ملکی صحافیوں سے ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ حکومت آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر اتر آئی ہے، ہم نے الیکشن کیلئے حکومتوں کی قربانی دی، الیکشن نہ ہوئے تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔

جب آئین کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو عدالتوں کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہوتا، مریم اور ان کا سوشل میڈیا عدالتوں پر دباؤ ڈال رہا ہے، مریم نےچیف جسٹس پر جانبدار ہونے کا الزام لگایا اسے کوئی نہیں پوچھ رہا، صرف عوام ہی عدالتوں اور اداروں کو مضبوط رکھ سکتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ میڈیکل کے مطابق تین ہفتے تک عمران خان چل پھر نہیں سکتے، میڈیکل گراؤنڈ پرحفاظتی ضمانت دے دیں۔

عمران خان نے کہا کہ باجوہ کے دور میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی، جنرل باجوہ نے مان لیا کہ انہوں نے رجیم تبدیل کی، جنرل باجوہ ریکارڈ کرتے تھے انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا، جنرل باجوہ نے حلف کی خلاف ورزی کی۔

کوئی آرمی چیف اپنے وزیراعظم کا فون کیسے ٹیپ کر سکتا ہے؟، بطور آرمی چیف ایسا کرنا ایک سنجیدہ جرم ہے، باجوہ کہتا تھا امریکا خوش نہیں، باجوہ روس کی مخالفت میں بیان دے رہا تھا، ہمیں نیوٹرل رہنا چاہیے تھا، جنرل (ر) باجوہ نے تسلیم کیا کہ نیب ان کے زیر اثر تھا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اسحاق ڈار صدر سے اس لیے ملے کہ صدر آرڈیننس پر دستخط کریں۔ باجوہ، علوی اور میری میٹنگ میں صرف انتخابات پر بات ہوئی، سو فیصد سیکھا کہ کسی آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ صدر فنانس بل پر رکاوٹ نہیں بنیں گے، تحریک انصاف سینیٹ میں فنانس بل کی بھرپور مخالفت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب بنانا مشکل فیصلہ تھا، ہماری پارٹی میں کئی امیدوار تھے، جنرل (ر) باجوہ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب لگانا چاہتے تھے، عثمان بزدار کو ہٹا دیتے تو نیا وزیر اعلیٰ نہیں بنا پاتے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.