وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے جھوٹے کیسز بنائے، جھوٹے گواہ تیار کیے، آج جھوٹے گواہ کا بھانڈا پھوٹ گیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف عمران دور میں بے بنیاد کیسز بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو بلایا کسی کیس اور گرفتار کسی اور کیس میں کیا گیا، اسرار سعید کے سوا ان کو ن لیگی صدر کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اسرار سعید کو صرف اس لیے گرفتار کیا گیا کہ وہ شہباز شریف کے خلاف گواہی دے، آج اُس نے عدالت میں کہا کہ مجھے دھمکا کر گواہی دلوائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرار سعید کی گواہی کے بعد آج عمران خان اور شہزاد اکبر کو بلاکر ان پر کیس ہونا چاہیے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آئی اے کو بلا کر کہا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف کیسز بناکر لاؤ۔
انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر ٹیم کو شہباز شریف کے خلاف جھوٹے کیسز بنانے کے لیے رکھا گیا، طیبہ گل کو بھی وزیراعظم ہاؤس میں اغوا کیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ تم سپر کرپٹ تھے، تم نے جھوٹے کیسز کے جواز کے لیے جھوٹے گواہ بھی بنوائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی قیادت این سی اے سمیت تمام عدالتوں میں پیش ہوئی اور جواب دیا، ہماری قیادت نے زخم پر پلاستر نہیں لگایا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کسی کیس میں جواب نہیں دیتے، انہوں نے ہر عدالت س استثنیٰ مانگا کہ میرے پیر پر پلاستر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود تم کہتے ہو کہ جنرل باجوہ سپر کنگ تھے، دراصل تم سپر کرپٹ تھے، جب تمہیں پتا چلا کہ کرپشن کا بیانیہ ہر عدالت میں پٹ گیا ہے تو سازش کا پرچا نکالا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تم تو کہتے تھے کہ جنرل باجوہ جیسا سپہ سالار تاریخ میں نہیں آیا، ساری چیزوں کے ذمے دار اگر باجوہ تھے تو تم وزارت عظمیٰ پر کیا کر رہے تھے؟
ان کا کہنا تھا کہ آج الزام لگاتے ہو، گالیاں دیتے ہو اور کل ان ہی سے معافیاں مانگتے ہو، تم کیا لوگوں کو ذہنی معذور سمجھتے ہو؟ آج سائفر کا پرچہ کہاں ہے؟
مریم اورنگزیب نے کہا کہ تم نے پاکستان کی فارن پالیسی کے ساتھ کھیل کھیلا، عمران خان آج خود کہہ رہے ہیں کہ کوئی عالمی یا امریکی سازش نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ تم نے لوگوں کی بہن بیٹیوں کو گرفتار کیا اور کہتے ہو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
Comments are closed.