پاکستان سُپر لیگ کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ اسلام آباد جس برانڈ کی کرکٹ کھیلتی ہے وہ اسے دوسروں سے بہتر بناتی ہے، پی ایس ایل 8 میں ہر ٹیم اچھی ہے، خواہش ہے کہ فیلڈنگ سے میچز میں فرق ڈالیں۔
’جیو نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے اظہر محمود نے کہا کہ خوشی ہے کہ پاکستان میں ایک بار پھر کرکٹ کا میلہ سج رہا ہے جس میں دنیا بھر سے ٹاپ پلیئرز شریک ہیں، لیگ میں ساری ٹیمیں اپنی ہیں، امید ہے کہ پی ایس ایل 8 میں کرکٹ کا زبردست میلہ سجے گا۔
اظہر محمود نے کہا کہ ٹیم کی ڈرافٹ پک سے مطمئن ہوں، جو پلیئرز چاہتے تھے وہ ڈرافٹ میں مل گئے، آن پیپر تو ٹیم بن گئی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کرکٹ آن پیپر نہیں ہوتی، گراؤنڈ پر ہوتی ہے، گراونڈ میں اچھا کھیلنا ہو گا، جو پلانز بنائے جائیں گے ان پر عمل کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کسی جگہ بھی اسلام آباد کی ٹیم میں کوئی کمی نظر نہیں آ رہی، ہمارے پاس میچ ونر ہیں، بیلنسڈ سائیڈ ہے، اعتماد ہے کہ ہم ٹورنامنٹ جیت سکتے ہیں۔
اظہر محمود نے کہا کہ پچھلے سال انجریز کی وجہ سے مہم متاثر ہوئی، اس بار کوشش کی ہے کہ ہر پلیئر کا متبادل بھی دستیاب رہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کے لوکل پلیئرز بھی تگڑے ہیں اور غیر ملکی کھلاڑی بھی زبردست ہیں، بینچ اسٹرینتھ بھی کافی اچھی ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ پلان پر کس طرح عمل درآمد ہو گا۔
ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ بیٹنگ یا بولنگ میں اچھا برا دن ہوسکتا ہے لیکن فیلڈنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا کیوں کہ اچھی فیلڈنگ میچ میں فرق ڈال سکتی ہے، ایک اچھا کیچ یا ایک اچھا رن آؤٹ پورا میچ بدل سکتا ہے، لیگ میں ساری ٹیمیں ہم پلہ ہیں اور اگر کوئی چیز فرق ڈالے گی تو وہ اچھی فیلڈنگ ہوگی، خواہش ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم اچھی فیلڈنگ سائیڈ بنے۔
اسلام آباد کی بیٹنگ میں جارح مزاجی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے پاس بیٹنگ میں کافی گہرائی ہے، دسویں نمبر تک کا کھلاڑی بیٹنگ کر سکتا ہے جس کی وجہ سے اسلام آباد کو جارح انداز میں کھیلنے کا اعتماد ملتا ہے، اگر ٹاپ آرڈر پاور پلے میں اچھا اسکور بنائے تو ٹیم بورڈ پر بڑا ٹوٹل سجانے میں کامیاب ہو گی۔
اظہر محمود نے یہ بھی کہا کہ اس بار پی ایس ایل میں کوئی ٹیم ہلکی نہیں، کوئی بھی ٹیم کسی بھی دن کسی کو بھی شکست دے سکتی ہے، 4 مختلف مقامات پر میچز ہیں، مختلف کنڈیشنز ہوں گی، ہر ٹیم کے پاس میچ ونر کھلاڑی موجود ہیں، دیکھنا ہے کہ میدان میں بہتر کھیل کون پیش کرتا ہے۔
Comments are closed.