بھارتی ریاست تامل ناڈو کے سیاستدان پازا نیدومرن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کا ملزم باغی تنظیم ایل ٹی ٹی ای کا سربراہ زندہ ہے۔
14 سال قبل سری لنکا کی حکومت نے تامل باغیوں کے سربراہ ولوپلائی پربھاکرن کو مارنے کا اعلان کیا تھا۔
پربھاکرن نے لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلام (ایل ٹی ٹی ای) نامی تنظیم بنائی تھی اور سری لنکا میں علیحدہ ریاست حاصل کرنے کےلیے گوریلا مہم کی سربراہی کی تھی۔
انہیں 18 مئی 2009 کو مُلی وائیکال نامی علاقے میں سری لنکن فوجی آپریشن کے بعد مردہ قرار دیا گیا تھا، اس وقت سری لنکا کے صدر مہندا راجاپکسے تھے۔
ورلڈ تامل کنفیڈریشن کے صدر نیدومرن نے ایک صحافی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایل ٹی ٹی ای چیف پربھاکرن زندہ ہیں اور وہ جلد منظر عام پر آئیں گے۔
انہوں نے کہا ہم دنیا سے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی محسوس کر رہے ہیں کہ پربھاکرن تامل ایلام کےلیے اپنے منصوبوں کا اعلان کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ راجاپکسے کی حکومت کا دھڑن تختہ ہونے کے بعد اب ماحول سازگار ہے۔ یہ پربھاکرن کے منظر عام پر آنے کا صحیح وقت ہے۔
سری لنکن حکومت کی طرف سے باغی رہنما کی ہلاکت کے اعلان کے بعد ان کی لاش کی متعدد تصاویر اور ویڈیوز جاری کی گئی تھیں۔
اس وقت کئی شخصیات نے اس بات کا اظہار کیا تھا کہ یہ تصاویر اور ویڈیوز ایڈٹ کی گئی ہیں۔
کئی افراد نے دعویٰ کیا تھا کہ باغی رہنما ہتھیار ڈالنے آئے تھے لیکن انہیں قتل کردیا گیا تھا۔
پربھاکرن کی موت کے اعلان کے وقت ان کی عمر 54 برس تھی۔
خیال رہے کہ بھارت کے تامل رہنما نے پربھاکرن کے موجودہ ٹھکانے کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
یاد رہے کہ سابق بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کا الزام پربھاکرن پر لگتا ہے۔
Comments are closed.