چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کے ریمارکس پر اٹارنی جنرل شہزاد عطاء الہٰی نے وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کو خط لکھ دیا۔
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کو لکھے گئے خط میں اٹارنی جنرل شہزاد عطاء الہٰی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کے ریمارکس سے متعلق رپورٹنگ غلط ہے۔
انہوں نے خط میں کہا ہے کہ چیف جسٹس نے یہ نہیں کہا کہ صرف محمد خان جونجیو ایماندار وزیرِ اعظم تھے، چیف جسٹس کے وزیرِ اعظم کی دیانتداری سے متعلق ریمارکس کی خبر میں صداقت نہیں۔
اٹارنی جنرل شہزاد عطاء الہٰی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس پر سینیٹرز نے تنقید کی ہے۔
خط میں ان کا کہنا ہے کہ میں نیب ترامیم کے خلاف کیس کی سماعت میں خود موجود تھا، جہاں چیف جسٹس نے کہا تھا کہ محمد خان جونیجو ایک اچھے اور آزاد وزیرِ اعظم تھے۔
اٹارنی جنرل کا اپنے خط میں مزید کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ محمد خان جونیجو کی حکومت 58 ٹو بی کے تحت ہٹائی گئی۔
اپنے خط میں اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیرِ قانون اپنے ساتھی پارلیمنٹیرینز کو درست حقائق سے آگاہ کریں۔
Comments are closed.