گوجرانوالہ کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری وجاہت حسین کے بیٹے چوہدری موسیٰ الہٰی کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 23 فروری تک توسیع کر دی۔
دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے گوجرانوالہ کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کو بتایا کہ موسیٰ الہٰی ضمانت قبل از گرفتاری کے باوجود شاملِ تفتیش نہیں ہوئے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ موسیٰ الہٰی سے تفتیش درکار ہے اس لیے درخواستِ ضمانت خارج کی جائے۔
عدالت میں موسیٰ الہٰی کے وکیل نے کہا کہ مقدمہ سیاسی بنیاد پر بنایا گیا، پولیس نے موسیٰ الہٰی کو خود شاملِ تفتیش نہیں کیا۔
عدالت نے موسیٰ الہٰی کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 23 فروری تک توسیع کر دی اور حکم دیا کہ موسیٰ الہٰی کل شام 4 بجے تھانہ ککرالی میں شاملِ تفتیش ہوں۔
واضح رہے کہ سول اسپتال کوٹلہ ارب علی خان اسپتال میں جھگڑے کے بعد 16 جنوری کو پولیس کی مدعیت میں موسیٰ الہٰی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
موسیٰ الہٰی کے خلاف گجرات کے تھانے ککرالی اور کڑیانوالہ میں مقدمات درج ہیں، تھانہ ککرالی میں درج مقدمے میں موسیٰ الہٰی نے ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے۔
ضمانت قبل از گرفتاری میں عدالت نے موسیٰ الہٰی کو آج دوبارہ طلب کیا تھا۔
موسیٰ الہٰی کے وکیل نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ موسیٰ الہٰی کے خلاف تفتیش میں ابھی تک دہشت گردی کی دفعہ برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کے بعد دوسرا مقدمہ درج کیا گیا، موسیٰ الہٰی اسی لیے شاملِ تفتیش نہیں ہو پائے، عدالت کو بتایا ہے کہ مقدمہ سیاسی بنیاد پر بنایا گیا ہے۔
Comments are closed.