امریکا نے کینیڈا کی سرحد کے قریب فضا میں اڑتی ایک اور شے کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے موجودہ فضائی خطرات کے پیش نظر ہورون جھیل کے اوپر اڑتی ایک اور شے کو مار گرایا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق بظاہر یہ شے امریکی افواج کیلئے کوئی خطرہ نہیں تھی لیکن اس سے سول ایوی ایشن کو خطرہ ہوسکتا تھا، اس لیے امریکی صدر جو بائیڈن نے لڑاکا طیاروں کو اس آبجیکٹ کو احتیاطاً مار گرنے کا حکم دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مشی گن سے منتخب خاتون رکن ایلیسا سلاٹکن نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ امریکی ایئر فورس اور نیشنل گارڈز کے پائلٹوں نے فضا میں اڑتی کسی شے کو مار گرایا، انہیں یہ جاننے میں دلچسپی ہے کہ وہ کیا چیز تھی اور اس کا مقصد کیا تھا۔
دوسری جانب کینیڈین تحقیقاتی ادارے گزشتہ روز یوکون کی فضاؤں میں مار گرائے گئی شے کا ملبہ تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا نے ایک ہفتے کے دوران چوتھی بار ناقابل شناخت آبجیکٹ کو مارگرایا ہے۔
کچھ دن قبل امریکا نے اپنے فضائی حدود میں ایک مشتبہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرایا تھا جس کے بعد امریکا اور چین میں سفارتی تناؤ بڑھ گیا ہے۔
Comments are closed.