پاکستان نے ترکیہ میں زلزلے کے ساتھ ہی امدادی سرگرمیوں کا آغاز کردیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر امدادی سامان کی ترسیل کی ہنگامی حکمت عملی بنائی گئی۔
وفاقی حکومت نے ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی امداد سے متعلق اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ 7 فروری کی دوپہر پاک فضائیہ کا جہاز 33 رکنی ریسکیو ٹیم لے کر نور خان ایئربیس سے آڈانہ ترکیہ پہنچا۔
اعلامیے کے مطابق ریسکیو ٹیم ملبے تلے دبے افراد کی تلاش اور ان کا سراغ لگانے والے ساز و سامان سے لیس تھی۔
اعلامیے کے مطابق سراغ رساں کتے بھی اس اعلیٰ تربیت یافتہ ٹیم کے ساتھ بھجوائے گئے، جو آدیمان ترکیہ میں تعینات کی گئی۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ 7 فروری کو ہی پاک فضائیہ کا سی 130جہاز دوپہر سوا 12بجے 10 ٹن سامان لے کر آدانہ روانہ ہوا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ 8 فروری صبح 9 بجے پی آئی اے کی اسلام آباد سے پرواز کے ذریعے 15 ٹن امدادی سامان استنبول بھجوایا گیا۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ 9 اور 10 فروری کو اسلام آباد سے پی آئی اے کی پروازوں سے بالترتیب 7 ٹن اور 12 اعشاریہ 2 ٹن سامان استنبول بھجوایا گیا۔
دوسری طرف 10 فروری کو ہی وزیراعظم شہباز شریف نے 100 ٹن امدادی سامان لاہور سے ترکیہ روانہ کیا، یہ امدادی سامان اے 400 کارگو جہاز کے ذریعے ترکیہ بھیجا گیا۔
اعلامیے کے مطابق 10 فروری کو لاہور ایئرپورٹ سے پی آئی کی پرواز سے 20 ٹن اور پاک فضائیہ کے طیارے کے ذریعے 20 ٹن امدادی سامان ترکیہ بھجوایا گیا۔
اسلام آباد سے 10 فروری کے روز ہی پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے ساڑھے 16 تن امدادی سامان ترکیہ روانہ کیا گیا۔
Comments are closed.