روسی خاتون جس نے شناخت چرانے کے لیے امریکہ میں ہم شکل کو زہر دے دیا
- مصنف, ٹیفنی ورتھائمر
- عہدہ, بی بی سی نیوز
وکٹوریہ نیسی رووا (دائیں) اور اولگا ٹسیوک (بائیں)
نیویارک میں ایک روسی خاتون کو اپنی ہم شکل دکھائی دینے والی خاتون کی شناخت حاصل کرنے کے لیے اس کے قتل کی سازش ثابت ہونے پر مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔
اس مقدمے میں نیسی رووا کو اگلے ماہ سزا سنائی جائے گی جس میں انھیں 25 سال تک قید ہو سکتی ہے۔
سنہ 2016 میں وکٹوریہ نیسی رووا نامی روسی خاتون نے اپنی بیوٹیشن اولگا ٹسویک کو قتل کرنے کے لیے چیزکیک میں ایک ایسے مہلک زہر کا استعمال کیا جس کو کھانے سے موت یقینی تھی تاہم ٹسویک معجزاتی طور پربچ گئیں۔
علاج کے بعد جب وہ ہسپتال سے واپس آئیں توانھیں اپنی شناختی دستاویزات چوری ہونے کا علم ہوا۔
جس وقت نیسی رووا نے اولگا ٹسویک کے قتل کی کوشش کی تب اس وقت ان دونوں میں بہت مماثلت پائی جاتی تھی۔ دونوں کے بال سیاہ تھے جبکہ جلد کی رنگت بھی ایک سی تھی اور وہ دونوں ہی روسی بولنے والی خواتین تھیں۔
مقدمے کے حوالے سے کوئینز کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ملینڈا کٹز نے اپنے بیان میں کہا کہ ’جیوری نے متاثرہ خاتون کے قتل کی سازش کا بغور جائزہ لیا، خوش قسمتی سے سازش کا شکار ہونے والی خاتون بچ گئیں اور زہر نے مجرم تک پہنچنے میں مدد کی۔‘
مقدمے کی کارروائی مکمل ہونے پرنیسی رووا کو اب اگلے ماہ 5 سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ اگست 2016 میں نیسی رووا، جو اب 47 سال کی ہیں، چیز کیک کا ایک ڈبہ لے کر کوئنز میں واقع اپنی بیوٹیشن کے گھر گئیں، اس دوران انھوں نے کیک کے دو ٹکڑے خود کھائے اور تیسرا زہر آلود ٹکڑا ٹسویک کو پیش کیا جس کو کھا کر وہ قے کرنے لگیں اور نیچے گر گئیں۔
اس واقعے کے وقت متاثرہ خاتون ٹسویک کی عمر صرف 35 برس تھی۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی ملینڈا کٹز کے بیان کے مطابق ’زہر سے متاثرہ ٹسویک کو عالم غنودگی میں جانے سے قبل کی جو آخری بات یاد ہے وہ یہ انھوں نے نیسی رووا کو اپنے کمرے میں گھومتے پھرتے دیکھا تھا۔‘
ٹسویک کی ایک سہیلی جب اگلے دن ان سے ملنے آئیں تو انھیں زمین پر بے ہوش پڑا پایا، جسم پرموجود کپڑے تبدیل کر کے ایک جھالر دار زیر جامہ پہنایا گیا تھا گولیاں فرش پر اس طرح بکھری ہوئی تھیں جیسے انھوں نے اپنی جان لینے کی کوشش کی ہو۔
پراسیکیوٹر نے ابتدائی بیانات کے دوران کہا کہ جب وہ آخر کار گھر واپس آئیں تو ٹسویک کا یوکرائنی پاسپورٹ اور امریکی ورک پرمٹ غائب تھا، ساتھ ہی ان کے زیورات اور تقریباً چار ہزار ڈالر کی نقدی بھی غائب تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیسی رووا مردوں کو اپنی اداوں سے رجھا تی اور فریب سے لوٹتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے:
دوران تفتیش چیزکیک کی باقیات میں فینازیپم نامی سکون آور دوا ملی جبکہ فرش پربکھری ہوئی گولیوں میں بھی اسی دوا کی تصدیق ہوئی۔
بروکلین میں رہنے والی نیسی رووا کوعدالت نے اقدام قتل کی کوشش، حملہ کرنے اورحبس بے جا کے الزامات کے تحت قید کی سزا سنائی ہے۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں جب نیسی رووا کو قانون کے شکنجےمیں پھنسنے کا سامنا کرنا پڑا ہو۔
سنہ 2015 میں انٹرپول نے انھیں روس میں ایک خاتون کے قتل کے الزام میں گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کیا۔ نوٹس کے مطابق نینسی نے 2014 میں اپنی پڑوسن آلا الیک سینکو کو قتل کر کے ان کی تمام جمع پونجی چرا لی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیسی رووا مردوں کو رجھاتی تھیں اور انٹرنیٹ پر موجود ڈیٹنگ سائٹ پر مردوں کو منشیات فراہم کرتی اور دھوکے اور فریب سے لوٹ لیتی تھیں۔
ان کے دونوں قابل سزا جرائم کو 2017 میں سی بی ایس کے تفتیشی پروگرام 48 آوورز کی ایک دستاویزی فلم کا موضوع بھی بنایا گیا تھا۔
Comments are closed.