پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے شالیمار باغ میں پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن کی ٹرافی کی رونمائی کی وجہ بتادی۔
ٹرافی کی تقریب رونمائی کے دوران گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ شالیمار باغ میں پی ایس ایل ٹرافی کی رونمائی کروانے کا مقصد یہی تھا کہ کچھ تو پتہ چلنا چاہیے کہ تبدیلی آ گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی میں کچھ تخلیقی چیزیں بھی ہو تی ہیں، اس لیے شالیمار گارڈن سے بہتر اور کونسی جگہ ہو سکتی ہے۔ یہ اتنی خوبصورت جگہ ہے کہ سب کو پتہ چلنا چاہیے کہ لاہور میں بھی بڑے ستارے ہیں صرف پی ایس ایل میں ستارے نہیں ہیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ اس مرتبہ ہمارا نعرہ بھی یہ ہے کہ سب ستارے ہمارے، اس کے لیے اس سے اچھی جگہ کوئی اور نہیں ہوسکتی کہ کہیں اور رونمائی کی جاتی۔
چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کا کہنا تھا کہ یہ ٹرافی اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ اسے مقامی لوگوں نے بنایا ہے اس سے پہلے بیرون ملک ٹرافی بنتی رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کے اندر اس کی ڈیزائننگ کی گئی ہے، 9 ہزار 907 زرقون کے پتھر ہیں 24 قیراط گولڈ کی پلیٹنگ کی گئی ہے اور اس کے تین ستون قوت، اتحاد اور پاکستانی کی ترقی کی نشاندہی کرتے ہیں، ٹرافی پر سب سے بڑا سپر نووا اسٹار ہے اور یہ پی ایس ایل بھی ستاروں سے بھری پڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک نئے طریقے سے پی ایس ایل کو ری لاؤنچ کیا ہے، دو تین سال سے کوویڈ کی وجہ سے کچھ مشکلات کا سامنا تھا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ شالیمار گارڈن کے بارے میں آج کل کی نسل کو نہیں پتا۔ آپ پنجاب آئیں اور آگر آپ نے لاہور نہیں دیکھا تو کیا دیکھا۔ اس لیے پی ایس ایل کی ٹرافی کی رونمائی سے شالیمار گارڈن بھی مزید چمک اٹھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب لوگ ایک مرتبہ پھر شالیمار گارڈن دیکھنا چاہیں گے۔ اس وقت ہمیں اپنے پروجیکٹس سے کلچر کو پروموٹ کرنا چاہیے۔
Comments are closed.