امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ چین کسی غلطی سے باز رہے، چین نے امریکی خود مختاری خطرے میں ڈالی تو بھرپور جواب دیں گے اور گزشتہ ہفتے ہم نے یہ کرکے بھی دکھایا۔
جوبائیڈن نے اسٹیٹ آف دی یونین سے اپنے خطاب میں کہا کہ میرے اقتدار میں آنے سے پہلے شور تھا کہ چین کی قوت بڑھ رہی ہے اور امریکا کمزور ہورہا ہے، اب امریکا دنیا میں نیچے نہیں جارہا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے صدر شی پر واضح کردیا ہے کہ ہم مقابلہ چاہتے ہیں، تنازع نہیں، صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں کیلئے سرمایہ کاری مستقبل کی ضمانت ہے۔
صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن کی جارحیت امریکا اور دنیا کے لیے امتحان ہے، جب تک جنگ جاری ہے امریکا یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں معیشت کی بہتری کے لیے حریف ری پبلکنز کو مل کر کام کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ مخالفین سے لڑنے کے بجائے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔
جوبائیڈن نے دعویٰ کیا کہ امریکا میں گزشتہ چھ ماہ سے مہنگائی میں کمی ہورہی ہے اور لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سب سے زیادہ نوکریوں کے مواقع پیدا کیے ہیں، ہم امریکی مصنوعات ایکسپورٹ کر رہے ہیں اور نوکریاں پیدا کر رہے ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے بھی توانائی اور خوراک کے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔
صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ہم دنیا کے کسی بھی ملک سے بہتر پوزیشن میں ہیں، ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے، امریکا میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں میں غالب آنا چاہتا ہے، عالمی سطح پر مضبوط معیشت پر برقرار رہنے کے لیے ہمیں بہترین انفرا اسٹرکچر کی بھی ضرورت ہے۔
جوبائیڈن نے مزید کہا کہ امریکا انفرا اسٹرکچر میں نمبر ون پر ہوا کرتا تھا، پھر 13ویں پر آگیا، ہم نے بیس ہزار منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کیے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ ملکی قرضوں کا 25 فیصد حصہ ٹرمپ دور میں لیا گیا اور اسی دور میں تاریخی بجٹ خسارہ ہوا، 2 سال میں بجٹ خسارہ ایک اعشاریہ 7 کھرب ڈالر کم کیا۔
جوبائیڈن نے کہا کہ جو قرض 200 سال میں لیا گیا، اتنا ٹرمپ کے 4 سال میں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ری پبلکنز دھمکا رہے ہیں کہ سوشل سیکیورٹی کم نہ کی تو امریکا کو دیوالیہ کردیں گے، میں امریکا کودیوالیہ ہونے نہیں دوں گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ21 ویں صدی میں 12جماعتیں پڑھا کر معاشی مقابلہ نہیں جیتا جاسکتا، تین سے چار برس کے بچوں کو پری اسکول تک رسائی دینا ہوگی۔
امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین پر روس کا حملہ امریکا ہی نہیں دنیا کی آزمائش ہے، ہم پیوٹن کی جارحیت کے خلاف یوکرینی عوام کے ساتھ کھڑے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خودمختاری، بنیادی اصولوں کے لیے کھڑے ہوئے، ہم جمہوریت کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوئے، نیٹو کو متحد کر کے عالمی اتحاد بنایا۔
جوبائیڈن نے کہا کہ کانگریس نے اسقاط حمل کا قانون منظور کیا تو میں ویٹو کردوں گا۔
Comments are closed.