وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ یہ ممکن نہیں کہ پورا سال انتخابات ہوتے رہیں، ملک میں انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہئیں۔
لاہور کی احتساب عدالت کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ الیکشن بدترین حالات میں بھی لڑا ہے، ملک کو مزید کسی نئے بحران کا شکار نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا ہے کہ آئین نے قائدِ ایوان کو اسمبلی توڑنے کا اختیار دیا ہے، عمران خان تو اسمبلی نہیں توڑ سکتے، اسمبلیوں کو مدت سے پہلے بغیر وجہ کے تحلیل کیا گیا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا چاہیے، تحریکِ انصاف کو اے پی سی میں شرکت کرنی چاہیے، تحریکِ انصاف کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کر کردار ادا کرنا چاہیے، ملک میں انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہئیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بار بار انتخابات سے ملک انتشار کا شکار ہو گا، انتخابات الگ الگ ہوئے تو مزید بحران پیدا ہوں گے، آئین کی پاسداری مقدم ہے لیکن پہلے بھی انتخابات ملتوی ہوتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم انتخابات لڑتے رہے ہیں، اب بھی لڑیں گے، ہم کبھی انتخابات سے نہیں بھاگے، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے۔
خواجہ سعدرفیق نے مزید کہا کہ الیکشن کھیل نہیں ایک وقت پر ہونے چاہئیں، ایسے حالات نہیں تھے کہ 2 صوبائی اسمبلیاں توڑ دی جاتیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وزرائے اعلیٰ کو دباؤ میں لا کر اسمبلیاں تڑوائی گئیں، ملک کی صورتِ حال مزید انتشار کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
Comments are closed.