سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف فانی دنیا سے رخصت ہوگئے، وہ 18 مارچ 2016 کو ای سی ایل سے نام نکالے جانے کے بعد طبی بنیادوں پر بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے، جس کے بعد وہ کبھی بھی وطن واپس نہیں آئے۔
لیکن پرویز مشرف کے ملک سے باہر جانے کے بعد یہ باتیں سامنے آئیں کہ اس میں سابق آرمی چیف راحیل شریف نے کلیدی کردار ادا کیا، 2016 کو ہی پرویز مشرف نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ‘بدقسمتی سے کہنا پڑتا ہے کہ عدالتیں دباؤ میں کام کر رہی ہوتی ہیں اور اسی کے تحت فیصلے دے رہی ہوتی ہیں تو پس منظر میں موجود دباؤ کو ختم کرنے میں آرمی چیف (جنرل راحیل شریف) کا کردار تھا۔
پرویز مشرف نے انکشاف کیا تھا کہ جنرل راحیل شریف نے حکومت سے معاہدہ کیا اور عدالتوں پر حکومت کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ کو ختم کیا، جس کے بعد انھیں علاج کے لیے باہر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
پرویز مشرف کا راحیل شریف سے متعلق کہنا تھا کہ میں ان کا باس رہا ہوں اور میں آرمی چیف بھی رہا ہوں، تو انھوں نے میری مدد کی۔
Comments are closed.