اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے 26 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے کے مطابق شوکاز نوٹس سے متعلق کارروائی کے اختتام پر پی ٹی آئی متاثر ہو تو عدالت سے رجوع کر سکتی ہے، آئین اور قانون میں حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے، عدالت سمجھتی ہے الیکشن کمیشن پی ٹی آئی اور اس کے چیئرمین کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کرے گا، عدالت سمجھتی ہے وفاقی حکومت پی ٹی آئی اور اس کے چیئرمین کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کرے گی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شوکاز کے جواب میں پی ٹی آئی اپنا موقف الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کر سکتی ہے، پی ٹی آئی شوکاز کے جواب میں اپنے موقف سے حقائق درست کروا سکتی ہے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا فرض ہے وہ شوکاز کے جواب میں حقائق کو زیر غور لائے، الیکشن کمیشن پہلی فائنڈنگ ہی دوبارہ لاگو کرنے کی دلچسپی کے بغیر معاملہ دیکھے۔
Comments are closed.