برطانیہ کے شہر ڈربی میں نوجوان لڑکی پرفیوم سونگھنے کے بعد مرگئی جس کے بعد اس کے والدین دیگر لوگوں کو اس حوالے سے خبر دار کر رہے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 14 سالہ جارجیا گرین کو کمرے میں پرفیوم اسپرے کرنے کے بعد دل کا دورہ پڑا تھا۔
اس حوالے سے برطانوی ایروسول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پرفیوم کی بوتلوں پر واضح طور پر تنبیہ لکھی ہوئی ہوتی ہے۔
قانون کے مطابق ایروسول ڈیوڈرنٹ کو ’بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں‘ کے انتباہ کے ساتھ پرنٹ کیا جانا چاہیے تاہم مرنے والی لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ یہ تنبیہ بہت ہی چھوٹی لکھی ہوتی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جارجیا گرین کے والدین کا خیال ہے کہ بہت سے والدین انتباہ کو دیکھے بغیر اپنے بچوں کے لیے ڈیوڈرنٹ خریدتے ہیں۔
جارجیا گرین کے والد پال گرین کا کہنا ہے کہ لوگ نہیں جانتے کہ ان بوتلوں کے اندر موجود چیز کتنی خطرناک ہوسکتی ہے۔
جارجیا گرین کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹی کو دماغی بیماری تھی جس کی وجہ سے اسے اپنے بستر پر پرفیوم اسپرے کرنا اچھا لگتا تھا، اسے اس کی خوشبو سے سکون محسوس ہوتا تھا۔
Comments are closed.