سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں پاکستان پیپلز پارٹی نے 160 نشستوں میں سے 94 نشستیں جیتی ہیں، میئر، ڈپٹی میئر اور 7 ٹاؤنز میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین وائس چیئرمین سب پیپلز پارٹی سے ہونگے۔
پاکستان تحریک انصاف نے حیدرآباد میں 39 نشستیں حاصل کی ہیں، 2 ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین اور وائس چیئرمین پی ٹی آئی سے ہونگے۔
حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کا ایوان 239 ارکان پر مشتمل ہوگا، براہ راست منتخب ہونے والے 160 چیئرمین مخصوص نشستوں پر 79 ارکان کا چناؤ کرینگے۔
رپورٹس کے مطابق ایوان میں 5 فیصد لیبر، یوتھ اور اقلیتی نشستیں مختص کی گئی ہیں، خواتین کی 33 فیصد نشستوں کے تناسب سے 53 خواتین جبکہ ایک نشست خواجہ سرا کی ہوگی۔
اسی طرح یہ ارکان میئر اور ڈپٹی میئر کا چناؤ عمل میں لائیں گے۔
سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 امینڈمینٹ 2021 کے تحت چیئرمین یونین کمیٹی اور مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے ارکان میئر اور ڈپٹی میئر کو ووٹ دے کر منتخب کرینگے۔ کونسل کی مخصوص نشست پر آنے والا امیدوار بھی میئر کا امیدوار بن سکتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے حلقوں کے مطابق میئر حیدرآباد کے لیے صوبائی وزیر جام خان شورو کے بھائی کاشف شورو مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
Comments are closed.