جمعرات 26؍جمادی الثانی 1444ھ19؍جنوری 2023ء

نتائج میں غیر ضروری تاخیر نے انتخابی عمل کو گہنا دیا، فافن

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے سندھ میں بلدیاتی الیکشن پر رپورٹ جاری کردی ہے۔ جس کے مطابق نتائج میں غیر ضروری تاخیر نے پُرامن اور منظم انتخابی عمل کو گہنا دیا۔ 

فافن کے مطابق کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں ووٹ ڈالے جانے کی شرح میں خاصا فرق رہا۔ انتخابی عمل پرُامن اور نسبتاً منظم رہا۔ 

فافن کی رپورٹ کے مطابق سیاسی جماعتوں کے دھاندلی کے الزامات نے انتخابات کی شفافیت کو متاثر کیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے بائیکاٹ سے کراچی اور شہری حیدرآباد میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم رہا۔ 

فافن کے مطابق عام انتخابات کے سال میں انتخابی عمل پر شکوک و شبہات کے تنازعات سے اچھاتاثر نہیں ہوگا۔ شکوک و شبہات سے پاک انتخابات کے ذریعے ہی ملک میں سیاسی استحکام آسکتا ہے۔ 

فافن کے مطابق شکوک و شبہات سے پاک انتخابات کے بغیر جمہوریت مزید کمزور اور شہریوں کا جمہوری عمل پر اعتماد متزلزل رہے گا۔

فافن رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کے جائز خدشات دور کرنے کی کوشش کرے۔ 

رپورٹ کے مطابق بدین، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہٰ یار، ٹھٹھہ اور ملیر میں ووٹروں کی نمایاں تعداد نے ووٹ کاسٹ کیے۔ تاہم کراچی وسطی، شرقی، غربی اور کراچی جنوبی میں ووٹرز ٹرن آؤٹ نسبتاً کم رہا۔ جبکہ کورنگی کراچی، حیدرآباد اور کراچی کے کیماڑی کے اضلاع میں بھی ووٹر ٹرن آؤٹ نسبتاً کم رہا۔ 

فافن رپورٹ کے مطابق حیدرآباد ڈویژن میں ٹرن آؤٹ 40 فیصد سے زائد رہا جبکہ کراچی میں ملیر کے سوا 20 فیصد سے بھی کم ٹرن آؤٹ رہا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.