پاکستان اور روس کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور اسلام آباد میں اختتام پذیر ہو گیا، دونوں ملکوں کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کے تین روزہ مذاکرات کے پہلے روز ماہرین کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔
مذاکرات میں روس سے سستے تیل کی خریداری سمیت ایل این جی کے حصول اور کراچی سے قصور تک پاک اسٹریم گیس پائپ لائن کی تعمیر پر کام شروع کرنے سمیت دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کے فروغ کا جائزہ لیا گیا۔
20 جنوری کو دونوں ملک وزرا کی سطح پر بات چیت کریں گے۔
وزارت اقتصادی امور کے اعلامیے کے مطابق پاکستان اور روس کے درمیان مذاکرات کے پہلے روز مختلف شعبوں میں تکنیکی مشاورت کی گئی، پاکستان آنے والے 80 رکنی وفد کی قیادت روسی وزیر توانائی کر رہے ہیں۔
پاک روس بین الحکومتی کمیشن کے تین روزہ مذاکرات میں سب سے اہم ایجنڈا پیٹرولیم ڈویژن کا ہے، جس میں روس سے خام تیل پیٹرول اور ڈیزل کی خریداری کیلئے قیمت اور مقدار سمیت ٹرانسپورٹیشن معاملات کو طے کرنا ہے۔
مذاکرات کے پہلے روز تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، توانائی، صنعت، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی۔
دوسرے روز بھی دونوں ملکوں کے درمیان ماہرین کی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔
اعلامیے کے مطابق 20 جنوری کو کمیشن کے سب سے اہم پروٹوکول پر تبادلہ خیال ہو گا اور معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔
Comments are closed.