یورپ، شمالی امریکا اور ایشیا کے 13 ممالک میانمار کی فوجی جنتا کو براہ راست یا بالواسطہ معاونت فراہم کر رہے ہیں۔
اسپیشل ایڈوائزری کونسل فار میانمار کے مطابق یہ ممالک میانمار کی سرکاری کمپنی کو ساز و سامان فرام کرتے ہیں جس سے اسلحہ تیار کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریا، فرانس، چین، سنگاپور، بھارت، اسرائیل، یوکرین، جرمنی، تائیوان، جاپان، روس، جنوبی کوریا اور امریکا خام مال، مشینیں، ٹیکنالوجی اور مختلف پرزے میانمار کے ڈائریکٹوریٹ آف ڈیفنس انڈسٹریز کو فراہم کر رہے ہیں۔
میانمار کی فوج نے فروری 2021 میں ملک کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ تب سے اب تک فوج 2 ہزار 730 سے زائد افراد کو ہلاک اور 17 ہزار 200 افراد کو گرفتار کرچکی ہے۔
میانمار کی فوج پر الزام ہے کہ وہ جمہوریت کے حامیوں پر فضائی حملے کرتی ہے اور گاؤں جلا دیتی ہے۔
فوج کے خلاف عالمی عدالت برائے انصاف میں قتلِ عام کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔
اسپیشل ایڈوائزری کونسل نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ویتنام کو وہ ممالک اسلحہ سازی میں معاونت فراہم کر رہے ہیں جو اس تنازع میں خود کو غیر جانبدار کہتے ہیں۔
Comments are closed.