اتوار 22؍جمادی الثانی 1444ھ15؍جنوری 2023ء

گورنر کادستخط کرنے سے انکار، 48 گھنٹے پورے ہونے پرپنجاب اسمبلی ازخود تحلیل

dissolved

لاہور: گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان کےپرویز الٰہی کی جانب سے ارسال کردہ سمری پر دستخط نہ کرنے کے باوجود 48 گھنٹے پورے ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی آئینی طور پر ازخود تحلیل ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق12 جنوری 2023ء کو وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الہٰی کی جانب سے گورنر پنجاب کو اسمبلی تحلیل کرنے کیلئے سمری بھیجی گئی تھی جسے 2 روز اپنے پاس رکھنے کے بعد گورنر بلیغ الرحمان نے دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔سمری پر دستخط کے حوالے سے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے اپنے موقف میں کہا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے عمل کا حصہ نہیں بنوں گا۔

ان کاکہنا تھا کہ ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا کوئی اندیشہ نہیں کیونکہ آئین اور قانون میں صراحت کے ساتھ تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے، نگران حکومت کے قیام تک پرویز الہٰی 7 روز کیلئے نگران وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کریں گے۔ جبکہ وہ نگراں حکومت کے قیام کیلیے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز سے مشاورت بھی کریں گے۔

You might also like

Comments are closed.