لاہور: گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان کےپرویز الٰہی کی جانب سے ارسال کردہ سمری پر دستخط نہ کرنے کے باوجود 48 گھنٹے پورے ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی آئینی طور پر ازخود تحلیل ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق12 جنوری 2023ء کو وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الہٰی کی جانب سے گورنر پنجاب کو اسمبلی تحلیل کرنے کیلئے سمری بھیجی گئی تھی جسے 2 روز اپنے پاس رکھنے کے بعد گورنر بلیغ الرحمان نے دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔سمری پر دستخط کے حوالے سے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے اپنے موقف میں کہا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے عمل کا حصہ نہیں بنوں گا۔
I have decided not to become part of the process leading to the dissolution of Punjab Assembly. I would rather let the Constitution and law take its own course. Doing so will not hamper any legal process as Constitution clearly provides a way forward.
— M Baligh Ur Rehman (@MBalighurRehman) January 14, 2023
ان کاکہنا تھا کہ ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا کوئی اندیشہ نہیں کیونکہ آئین اور قانون میں صراحت کے ساتھ تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے، نگران حکومت کے قیام تک پرویز الہٰی 7 روز کیلئے نگران وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کریں گے۔ جبکہ وہ نگراں حکومت کے قیام کیلیے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز سے مشاورت بھی کریں گے۔
Comments are closed.