اردو شاعر اور اسکرین رائٹر جاوید اختر نے دلچسپ واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ اوسط ذہانت کے افراد کا دماغ بالکل کباڑ خانے کی مانند ہوتا ہے۔
جاوید اختر نے بتایا کہ ایک بار ایئرپورٹ پر کسی نے انہیں گلزار سمجھ لیا اور انہوں نے اس کی اصلاح بھی نہیں کی۔
بھارت میں اپنی کتاب ’جادو نامہ‘ کی تقریب رونمائی میں جاوید اختر کے ہمراہ اسٹیج پر گلزار بھی براجمان تھے۔
جاوید اختر نے بتایا کہ ایک بار ایئرپورٹ پر میں اور شبانہ اعظمی بیٹھے تھے کہ ایک شخص نے آکر کہا ’آداب گلزار صاحب‘۔
میں نے بھی اسے جواب دیا، جی آداب، پھر ملاقاتی کہنے لگا گلزار صاحب آپ ایئرپورٹ پر کیسے؟
وہ بولے کہ جاوید اختر آرہے ہیں، انہیں لینے کیلئے آیا ہوں، یوں پرستار شش و پنج میں پڑگیا کہ گلزار اتنے بڑے آدمی ہیں اور وہ جاوید اختر کو لینے آئے ہیں۔
Comments are closed.