آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کاٹن درآمد کے لیے ایل سیز نہیں کھولی جا رہیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے پاس خام کاٹن کا اسٹاک ختم ہو رہا ہے۔
اپٹما پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ خام مال نہ ہونے کے باعث کچھ صعنتیں بند بھی ہوچکیں۔
خط میں کہا گیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کاٹن درآمد کرنا چاہتی ہے، اگر اب بھی فیصلہ نہ لیا تو جلد ٹیکسٹائل صنعت بند ہوجائے گی۔
خط کے متن کے مطابق رواں مالی سال ٹیکسٹائل کی برآمدات کا تخمینہ 24 ارب ڈالر لگایا گیا تھا، ایل سیز نہ کھولی گئیں تو ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف حاصل نہیں ہوسکے گا۔
اپٹما پیٹرن انچیف نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں ماہانہ ایک ارب ڈالر کی کمی ہو رہی ہے، گزشتہ مالی سال ٹیکسٹائل برآمدات 19.3 ارب ڈالر رہی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل صعنت کو اس سال ایک کروڑ بیلز کپاس کی کمی کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش سے بےروزگاری کا طوفان آئے گا، حکومت ہنگامی طور پر ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل حل کرے۔
Comments are closed.