’سیلما کی پارٹی‘: ایک کوڈ جس کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو تشدد پر اکسانے کی منصوبہ بندی کی گئی

برازیل

،تصویر کا ذریعہGetty Images

اتوار کو دنیا نے دیکھا کہ سابق برازیلی صدر جائر بولسونارو کے ہزاروں حامیوں نے برازیل کی کانگریس، سپریم کورٹ اور صدارتی محل پر دھاوا بول دیا۔ 

آج سے عین دو سال قبل امریکی ایوانِ نمائندگان کی عمارت کیپٹل ہل پر حملے کی طرز پر اس واقعے میں بھی لوگ صدارتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کے بارے میں نعرے بازی کرتے ہوئے اہم عمارات میں گھس گئے۔ ان لوگوں کا دعویٰ ہے کہ جائر بولسونارو اس الیکشن کے حقیقی فاتح ہیں۔ 

بی بی سی نے اس حوالے سے تحقیقات کی ہیں کہ سوشل میڈیا کے ماڈریٹرز اور سکیورٹی حکام کی نظروں کے سامنے کیسے ایک پرتشدد احتجاج کی منصوبہ بندی کی گئی۔ 

ایک ’پارٹی‘ کے لیے دعوت 

گذشتہ چند مہینوں سے بولسونارو کے حامی انٹرنیٹ پر سازشی مفروضے پھیلا رہے ہیں کہ سابق صدر ہی انتخابات کے حقیقی فاتح ہیں۔ 

برازیل کی کانگریس پر اس حملے سے چند دن قبل اس بیانیے میں شدت آ گئی اور ڈھکے چھپے الفاظ میں، تشبیہات کا سہارا لیتے ہوئے کئی باتیں کی گئیں۔ 

سب سے نمایاں بات برازیلی لوگوں کو ’سیلما کی پارٹی‘ میں شرکت کی دعوت دینا تھا۔ 

برازیل

،تصویر کا ذریعہTelegram

،تصویر کا کیپشن

ٹیلیگرام پر شیئر کیے گئے ایک پیغام میں لکھا گیا کہ ہر کوئی سلما بہن کی پارٹی میں آئے

’سیلما‘ درحقیقت پرتگیزی زبان کے لفظ ’سلوا‘ کی بگڑی ہوئی شکل ہے جس کے معنی جنگل کے ہیں۔ برازیلی فوج بھی اسے جنگی نعرے یا سلام کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ 

اس دنگے فساد سے چار دن قبل سیلما کی پارٹی کے بارے میں ایک ویڈیو گروپس اور ٹیلیگرام پر وائرل ہونی شروع ہوئی۔ اس میں ایک شخص اس ’پارٹی‘ کے لیے ’ضروری چیزیں‘ بتاتا ہے جس میں چینی کی ’یونین‘ نامی برازیلی برانڈ اور کارن یعنی مکئی کے پانچ بھٹے شامل ہیں۔ 

کارن بھی ایک لفظ ’ملہو‘ کی بگڑی ہوئی شکل ہے اور ’ملہاؤ‘ کا مطلب ہے 10 لاکھ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ 50 لاکھ لوگوں نے ان مظاہروں میں شرکت کرنی تھی۔ 

ماڈریٹرز کو چکمہ کیسے دیا گیا؟ 

زیادہ تر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تشدد پر اکسانے پر پابندی عائد ہے اور ممکنہ طور پر اسی طرح کے استعاروں کا استعمال کرتے ہوئے ماڈریٹرز کو چکمہ دیا گیا۔ 

ایک ٹک ٹاک ویڈیو جو اب ہٹا دی گئی ہے، اس میں ایک خاتون واضح طور پر کہتی ہیں کہ وہ ٹک ٹاک پر اب سیاست کے بارے میں بات چیت نہیں کریں گی کیونکہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کا اکاؤنٹ بند کر دیا جائے۔ اس کے بعد وہ ’سیلما کی پارٹی‘ کے بارے میں بات کرتی ہیں۔ 

برازیل

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

سکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن کیا جا رہا ہے

دیگر جگہوں پر لوگ دوسری پارٹیوں کے بارے میں بات کرتے نظر آئے مثلاً ساؤ پاؤلو میں سیلما کی کزن ٹیلما اور ریو ڈی جنیرو میں سیلما کی بہن ویلما کی پارٹی کے بارے میں۔ اب تک ان ایونٹس کو کوئی خاص توجہ نہیں ملی ہے۔ 

جس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سب سے زیادہ تنقید ہو رہی ہے ٹوئٹر ہے جہاں ہفتے کے اختتام پر سیلما کی پارٹی سے متعلق ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرتے رہے۔ اس ہیش ٹیگ کے ذریعے لوگوں کو ’تھری پاورز سکوائر‘ پر اکٹھے ہونے کی ’دعوت‘ دی گئی تھی جو کہ کانگریس کے عین سامنے ہے۔ 

ماڈریٹرز کی کمی 

برازیل

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

مظاہرین نے پارلیمان، صدارتی محل اور سپریم کورٹ پر حملہ کیا

جب سے ایلون مسک نے ٹوئٹر کا انتظام سنبھالا ہے، تب سے اس کمپنی نے برازیل سمیت کئی جگہوں سے اس عملے کو نکال دیا ہے جن کا کام الیکشنز کے گرد جعلی خبروں کا سدِباب کرنا تھا۔ 

ٹوئٹر اور ایلون مسک نے بار بار کہا ہے کہ وہ سائٹ پر موجود سب سے نقصان دہ مواد کو ہٹا رہے ہیں۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ انٹرنیٹ پر گمراہ کُن معلومات کی وجہ سے جمہوریت پر پرتشدد حملہ کیا گیا ہو۔ 

امریکی کیپٹل ہل پر جنوری 2021 میں ہونے والے حملے کی ایک تحقیقات میں ٹوئٹر کے سابق چیف ایگزیکٹیو افسر جیک ڈورسی نے تسلیم کیا تھا کہ تشدد پر اکسانے میں سوشل میڈیا پر موجود گمراہ کُن معلومات نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ 

ادارت: ریبیکا سکیپیج

BBCUrdu.com بشکریہ