امریکہ: چھ سالہ بچے کی فائرنگ سے زخمی ٹیچر خطرے سے باہر، بچہ پولیس کی تحویل میں

ایبی زیورنر

،تصویر کا ذریعہABBY ZWERNER/FACEBOOK

امریکی ریاست ورجینیا کے حکام کا کہنا کہ چھ سالہ طالب علم کے ہاتھوں گولی لگنے سے زخمی ہونے والی استانی کی حالت اب بہتر ہو رہی ہے۔

ایبی زیورنر نامی خاتون ٹیچر کو جمعے کے روز رچنیک ایلیمنٹری سکول میں ہینڈ گن سے گولی لگنے کے بعد جان لیوا زخم آئے تھے۔

میئر فلپ جونز نے بی بی سی کو بتایا کہ زیورنر کی حالت اب سنبھل رہی ہے۔ تاہم انھوں نے بتایا کہ گولی لگنے کے بعد وہ تشویشناک حالت میں رہیں۔

ایبی زیورنر کی عمر 30  سال بتائی جارہی ہے اور سوشل میڈیا صارفین  ان کے لیے نیک تمنائیں بھیج رہے ہیں۔

اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ بچہ جو اب پولیس کی تحویل میں ہے اس نے بندوق کیسے حاصل کی۔

پولیس عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سکول میں تقریباً 550 طلبہ ہیں اور اگرچہ سکول میں میٹیل ڈیٹیکٹر یعنی دھات کی کھوج کی سہولیات موجود تھیں، تاہم طلبہ کی بے ترتیب جانچ کی جاتی رہی اور ہر بچے  کی جانچ نہیں کی گئی۔

پولیس نے اس واقعے کی ممکنہ وجوہات بتانے سے انکار کیا ہے لیکن چیف سٹیو ڈریو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ فائرنگ پہلی جماعت (چھ سے سات سال کی عمر) کے کلاس روم میں ’جھگڑے‘ کے بعد ہوئی تھی اور یہ ’حادثاتی‘ معلوم نہیں ہوتی تھی۔

اسٹیو گونزالیز نامی شخص جن کا بچہ فائرنگ کے وقت کلاس روم میں موجود تھا، انھوں نے فاکس نیوز کو بتایا کہ  ٹیچر زیورنر نے گولی چلنے کے بعد اپنی پرواہ نہیں کی۔ ’وہ اپنے بچوں کو کلاس سے بھگانے کے لیے چلائیں۔‘

میئر جونز نے صرف پانچ دن پہلے عہدہ سنبھالا تھا۔ انھوں نے کہا کہ پولیس فائرنگ کے واقعے سے جڑے حالات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ لیکن انھوں نے کہا کہ ان کے خیال میں ’لفظ جھگڑا ایک درست تھا، اور میں استعمال کروں گا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ہمارے پاس اس بارے میں تمام جوابات نہیں ہیں کہ ایک چھ سالہ بچہ آتشیں اسلحہ کیسے سنبھال سکتا تھا یا چھ سالہ بچہ آتشیں اسلحہ حاصل کرنے میں کیسے کامیاب ہوا۔

’یہ ہماری تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ملک کے لیے خطری کی علامت ہے۔‘

افسران نے اس بات پر بھی بات کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ ان کا طالب علم کے والدین سے رابطہ میں کیا بات ہوئی۔

ورجینیا کے قانون کے مطابق چھ سال کی عمر کے بچے پر بالغوں کی طرح مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا اور بچہ بھی اتنا چھوٹا ہے کہ اسے جرم ثابت ہونے کی صورت میں محکمۂ جووینائل جسٹس کی تحویل میں بھی نہیں دیا جا سکتا۔

لیکن ایک جج بچے کو والدین کی تحویل سے لے کر اسے ریاست کی نگرانی میں دے سکتا ہے۔

ہفتے کے روز، چیف ڈریو نے کہا کہ پولیس ’ہمارے کامن ویلتھ کے اٹارنی اور کچھ دیگر اداروں سے رابطے میں ہے تاکہ اس بچے کو بہترین خدمات فراہم کرنے میں ہماری مدد کی جا سکے‘۔

سکول کے ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ جارج پارکر نے سنیچر کے روز کہا کہ فائرنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بچوں کو تعلیم دیں اور ہمیں انھیں محفوظ رکھنا ہے۔ ‘

’ہمیں کمیونٹی کے تعاون، مسلسل تعاون کی ضرورت ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ نوجوانوں کو بندوقیں دستیاب نہ ہوں، میں بارہا کہتا ہوں کہ ہمیں بندوقوں کو نوجوانوں کے ہاتھوں سے دور رکھنے کی ضرورت ہے۔‘

نیوپورٹ نیوز تقریباً 180,000 لوگوں کا شہر ہے اور ریاست کے دارالحکومت رچمنڈ کے جنوب میں تقریباً 112 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ