منشیات کی دنیا کے ’گاڈ فادر‘ ایل چاپو کے بیٹے کیسے گرفتار ہوئے؟ گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات میں 29 ہلاکتیں

اوویڈیو

،تصویر کا ذریعہDEPT. OF US STATE

،تصویر کا کیپشن

اوویڈیو کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن بڑے پیمانے پر پُرتشدد واقعات اور ہلاکتوں کے بعد انھیں فوری طور پر رہا کر دیا گیا، ان کے والد ایل چاپو پہلے ہی امریکی جیل میں عمر قید کی سزا بھگت رہے ہیں

میکسیکو کی پولیس نے چھ ماہ کے انٹیلیجنس آپریشن کے بعد منشیات کے بدنام زمانہ سمگلر ایل چاپو کے بیٹے اوویڈیو گوزمین لوپیز کو گرفتار کر لیا ہے۔

اوویڈیو کی گرفتاری کے بعد میکسیکو کے سینالوا صوبے میں تشدد پھوٹ پڑا ہے۔ ان کی گینگ کے ارکان نے مختلف مقامات پر سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں اور پرتشدد واقعات پیش آئے جن کے نتیجے میں کم از کم تین سکیورٹی اہلکار بھی مارے گئے ہیں جبکہ درجنوں گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا گیا ہے۔

ایل چاپو کے بیٹے کی گرفتاری کی وجہ سے پھوٹنے والے پرتشدد واقعات میں اب تک 29 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

سینالووا صوبے کے ایک ہوائی اڈے پر بھی حملہ کیا گیا ہے اور ایئرپورٹ پر لینڈنگ اور ٹیک آف کرنے والے مسافر طیاروں پر گولیاں برسائی گئی ہیں۔ اس صورتحال کے باعث سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

ایل چاپو کا بیٹا اوویڈیو کون ہے؟

32 سالہ اوویڈیو گوزمین جرائم پیشہ حلقے میں ’دی ماؤس‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ وہ اپنے والد کے منشیات سمگلنگ کے نیٹ ورک کی ایک شاخ کو کمانڈ کرتے ہیں۔

سینالوا ڈرگ کارٹیل دنیا میں منشیات کی سمگلنگ کے سب سے بڑے نیٹ ورکس میں سے ایک ہے۔

اوویڈیو کے والد ایل چاپو گوزمین فی الوقت امریکی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ انھیں سنہ 2019 میں منشیات کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کا مجرم پایا گیا تھا۔

اوویڈیو کو سنہ 2019 میں بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے بہیمانہ تشدد کو روکنے کے لیے انھیں رہا کر دیا گیا۔ اب ایک بار پھر ان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات کا سلسلہ بھڑک اٹھا ہے۔

امریکی محکمہ داخلہ کے مطابق گوزمین لوپیز نے مخبروں، منشیات کے ایک معروف سمگلرز اور میکسیکو کے ایک مشہور گلوکار کو قتل کروایا ہے۔ گلوکار نے اُن کی شادی میں گانے سے انکار کر دیا تھا۔

تشدد

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشن

اس گرفتاری کے بعد پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں اب تک 29 افراد ہلاک ہو چکے ہیں

اووڈیو کو کیسے گرفتار کیا گیا؟

میکسیکو کے سکیورٹی ادارے امریکی حکام کی مدد سے اوویڈیو کی گذشتہ کافی عرصے سے نگرانی کر رہے تھے۔

سکیورٹی ایجنٹوں نے گوزمین اور اس کے گینگ کے بارے میں ڈرگ کارٹیل کے زیر اثر علاقوں میں ٹھوس معلومات اکٹھی کیں اور معلومات کی تصدیق کے بعد اُن کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی گئی۔

اوویڈیو کو بدھ کی رات کولیاکان نامی علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ تین سال قبل بھی انھیں اسی شہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

سکیورٹی فورسز شمال مغربی میکسیکو کے اس شہر پر چھاپہ مار کارروائی میں رات بھر مشغول رہے جس کے بعد وہ اوویڈیو کو علی الصبح گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئے۔

اوویڈیو کی گرفتاری کے لیے آپریشن کے دوران ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک اور کم از کم 31 دیگر افراد زخمی ہوئے۔

میکسیکو وزیر دفاع کے مطابق جب اوویڈیو گوزمین کو گرفتار کیا گیا تو وہ مسلح افراد کے گروپس کے ساتھ ٹرکوں میں سفر کر رہے تھے۔

اوویڈیو کے ساتھیوں نے وہاں تعینات میکسیکو کے نیشنل گارڈز پر بھی فائرنگ کی۔

اگلے دن میکسیکو کے وزیر دفاع کریسنچیو سانڈاول نے ایک پریس کانفرنس میں ان کی گرفتاری کی اطلاع دی۔

اس کی گرفتاری کے بعد اوویڈیو کو میکسیکو سٹی لے جایا گیا جہاں سے انھیں انتہائی سکیورٹی والے الٹیپلانو جیل بھیج دیا گیا۔ اس سے قبل انھیں جج کے سامنے بھی پیش کیا گیا۔

وزیر دفاع نے پریس کانفرنس میں یہ نہیں بتایا کہ اوویڈیو گوزمین کے خلاف کیا الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ آیا اووڈیو کو امریکہ کے حوالے کر دیا جائے گا؟

امریکہ نے سنہ 2019 کے بعد سے ہی اوویڈیو کی حوالگی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ اگرچہ میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ایبرارڈ نے کہا ہے کہ ایسا فوری طور پر نہیں ہو گا تاہم حوالگی کے لیے قانونی عمل کو دیکھا جائے گا۔

آتشزدگی

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشن

بدنام زمانہ منشیات فروش گروہ کے افراد نے اس گرفتاری کے بعد جگہ جگہ ناکہ بندی کی اور گاڑیوں کو نذر آتش بھی کیا

تشدد کا دور

اوویڈیو گوزمین کی گرفتاری کے بعد گوزمین کے گروہ کے ارکان نے پرتشدد کارروائیاں شروع کر دیں۔

وزیر دفاع نے کم از کم 19 مقامات پر حملوں اور مسلح ناکہ بندیوں کی تصدیق کی ہے۔ پرتشدد واقعات جمعے کو بھی جاری رہے جبکہ پولیس فورسز حالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

علاقے کی انتظامیہ نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں کے اندر رہیں تاکہ وہ فائرنگ کی زد میں نہ آئیں۔

سینالوا میں پبلک سکیورٹی کے سیکریٹری نے ایک بیان میں کہا: ’شہر میں مختلف مقامات پر ناکہ بندی جاری ہے، جب تک کہ بالکل ضروری نہ ہو لوگ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔‘

گاڑیوں کو نذر آتش کرنے اور فائرنگ کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہیں جبکہ پُرتشدد کارروائیوں کے بعد کولیاکان اور مزتالان کے ہوائی اڈوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

ایئر لائن ’ایرو میکسکو‘ کے حکام نے اپنے ایک طیارے میں فائرنگ کی تصدیق کی ہے۔ کولیاکان کی فضائی حدود میں فضائیہ کا بھی ایک طیارہ فائرنگ کی زد میں آیا۔

یہ بھی پڑھیے

طیارے میں سوار ایک مسافر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا: ’طیارہ ٹیک آف کرنے کے لیے رن وے پر دوڑ رہا تھا کہ ہم نے گولیوں کی آوازیں سنی۔ ہم سب بچنے کے لیے طیارے کے فرش پر لیٹ گئے۔‘

اسی کے ساتھ سینالوآ میں سکول اور کالج بھی بند کر دیے گئے ہیں اور سرکاری ملازمین کو چھٹی دے دی گئی ہے۔

اوویڈیو

،تصویر کا ذریعہFBI

،تصویر کا کیپشن

اوویڈیو پر امریکہ نے 50 لاکھ امریکی ڈالر کا انعام رکھا ہے

امریکہ کا الرٹ

ادھر میکسیکو میں امریکی سفارت خانے نے ملک میں مقیم اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کیا ہے۔

گوزمین امریکہ میں مطلوب ہیں اور ان کی گرفتاری یا ان کے بارے میں معلومات دینے پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا گیا ہے۔ گوزمین کی گرفتاری امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ میکسیکو سے چند روز قبل عمل میں آئی ہے۔

امریکی محکمہ داخلہ کے مطابق اوویڈیو اور ان کے بھائی کی نگرانی میں اس وقت سینالووآ صوبے میں منشیات (میتھافیٹامین یا میتھ) بنانے کی 11 تجربہ گاہیں یا لیبز ہیں۔ ان لیبز میں ماہانہ 1300 سے 2200 کلوگرام منشیات تیار کی جاتی ہیں۔

رواں برس دسمبر میں امریکہ نے اوویڈیو لوپیز اور ان کے تین بھائیوں کے بارے میں معلومات دینے پر انعام کا اعلان کیا تھا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ اوویڈیو کے علاوہ ان کے بھائی بھی منشیات کی سمگلنگ کے اس نیٹ ورک میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور کمانڈ میں ہیں۔

ایل چاپو

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

ایل چاپو ابھی امریکی جیل میں عمر قید کی سزا بھگت رہے ہیں

‘ایل چاپو’ گوزمین کون ہیں؟

اوویڈیو کے والد گوزمین ’ایل چاپو‘ ایک کسان خاندان میں سنہ 1957 میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ پوست اور گانجے کے کھیتوں میں کام کرتے تھے اور یہیں سے انھوں نے منشیات کی سمگلنگ کا ہنر سیکھا۔

اس کے بعد وہ ’دی گاڈ فادر‘ کے نام سے مشہور اور طاقتور گواڈالازارا کارٹیل کے سربراہ میگیل اینجل فیلکس کی شاگردی میں آئے اور ان سے اس غیرقانونی دھندے کی باریکیاں سیکھیں۔

پانچ فٹ چھ انچ قامت کے گوزمین کو ’شارٹی‘ بھی کہا جاتا ہے۔ وہ سنہ 1980 کی دہائی میں شمال مغربی میکسیکو میں بااثر سینالوا کارٹیل کے سب سے اونچے مقام تک پہنچ گئے۔ اور یہ امریکہ میں منشیات کی سمگلنگ کرنے والا سب سے بڑا گروہ بن گیا۔

جبکہ سنہ 2009 میں فوربز میگزین نے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں 701 نمبر پر گوزمین کو شامل کیا۔ اس وقت ان کی مجموعی دولت تقریباً ایک ارب ڈالر تھی۔

سنہ 1993 میں ایک حریف گروہ نے ان پر حملہ کیا جس میں وہ بال بال بچ گئے تاہم اسی سال ایک بڑی مہم کے بعد انھیں گوئٹے مالا سے گرفتار کر لیا گیا۔

اس دوران وہ انتہائی سکیورٹی والی جیل میں رہے۔ سنہ 2001 میں وہ ایک سکیورٹی گارڈ کی مدد سے جیل سے فرار ہو گئے۔ انھیں دوبارہ گرفتار کرنے کے لیے بیک وقت کئی ممالک میں مہم چلائی گئی لیکن وہ سنہ 2014 کے اوائل تک کسی کی پکڑ میں نہیں آئے اور پھر انھیں فروری سنہ 2014 میں گرفتار کر لیا گیا۔

وہ ایک بار پھر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے لیکن جنوری 2016 میں دوبارہ گرفتار کر لیے گئے اور انھیں امریکہ منتقل کر دیا گیا۔

انھیں ’ایل ریپیڈو‘، ’شارٹی‘، ’ایل سینور‘، ’ایل یےفے‘، ’نانا‘، ’پاپا‘ اور ’انگے‘ کے عرفی ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔

پستول

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

’ایل چاپو‘ کی وہ پستول جس پر ہیرے لگے ہوئے تھے

سینالوا کارٹیل کیا ہے؟

سینالوا میکسیکو کا شمال مغربی علاقہ ہے اور اسی نسبت سے ان کے گروہ کا سینالوا کارٹیل نام پڑا۔ گوزمین کے حکم پر اس کارٹیل نے کئی حریف گروہوں کا خاتمہ کیا اور منشیات امریکہ بھیجنے والا سب سے بڑا نیٹ ورک بن گیا۔

جولائی سنہ 2018 میں امریکی کانگریس میں پیش کردہ ایک رپورٹ کے مطابق یہ کارٹیل سالانہ تین ارب ڈالر کی کمائی کرتا ہے۔ امریکہ میں جاری مقدمے کے مطابق یہ کارٹیل منشیات کی سمگلنگ کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا گروپ ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اس گروہ کا جال کم از کم 50 ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔ حالیہ برسوں میں اس کارٹیل کے کئی حریف گروہ ابھرے ہیں اور سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا اب کارٹیل کا اثر کم ہو رہا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ