جماعت اسلامی کراچی نے پاکستان پیپلز پارٹی کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ جماعت اسلامی کے دھرنے میں پہنچے، جہاں ان کے جماعت اسلامی کراچی کے امیر انجینئر حافظ نعیم الرحمان سے مذاکرات ہوئے۔
اس موقع پر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ گزشتہ دھرنے میں جماعت سے جو وعدے کیے وہ پورے کیے، کچھ لوگ چاہتے ہیں الیکشن آگے ہوں، اُن کے کچھ مطالبات ہیں، تاہم بلدیاتی انتخابات15 جنوری کو ہی ہوں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کبھی الیکشن سے خائف نہیں رہی، تاخیر کی کچھ وجوہات ہوجاتی ہیں، جماعت اسلامی سے جو معاہدہ کیا تھا اس پر قائم ہیں، کچھ مسائل کی وجہ سے الیکشن آگے بڑھ جاتے ہیں، ہم بھی وہی چاہتے ہیں جو جماعت اسلامی کا مؤقف ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سے بات کروں گا پھر ہم ادارہ نور حق آئیں گے۔
صوبائی وزیر نے دھرنے میں آمد کے موقع پر نعیم الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ صاحب قدم اٹھاؤ ہم آپ کے ساتھ ہیں، وزیر اعلیٰ ہاؤس ہر وقت آپ کیلئے کھلا ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم آئی ہوئی ہے، اس لیے سیکیورٹی سخت ہے، وزیر اعلیٰ ہاؤس کے دروازے جماعت اسلامی کیلئے ہر وقت کھلے ہیں، وزیر اعلیٰ ہاؤس زیادہ دور نہیں پھر آجائیے گا، ہم چاہتے ہیں احتجاج ختم کر دیں، وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں جماعت اسلامی کا مؤقف پیش کروں گا، پیپلز پارٹی کا مذاکراتی وفد بہت جلد ادارہ نور حق آئے گا۔
ناصر حسین شاہ مذاکرات اور احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے بعد روانہ ہوگئے، جس کے بعد حافظ نعیم الرحمان کی دعا کے بعد جماعت اسلامی کا دھرنا ختم ہوگیا اور ریڈ زون میں ٹریفک کیلئے بند ضیاء الدین احمد روڈ بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بلدیاتی انتخاب کیلئے پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز کو تعینات کیا جائے، پولیس پر سندھ حکومت اثر انداز ہوتی ہے، دھاندلی روکنے کیلئے پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی فوج اور رینجرز کی تعیناتی ضروری ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے وہ فوج اور رینجرز کو بلدیاتی انتخابات کیلئے طلب کرے۔
Comments are closed.