معاون خصوصی اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر موقف دیتے ہوئے کہا کہ یہ کئی سال پرانا اور مردہ کیس ہے، اچانک سی ڈی اے کو کیس یاد آگیا اور وارنٹ جاری کر دیا۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ مقدمے پر کارروائی سے متعلق مجھے کبھی مطلع نہیں کیا گیا، میرے وکلاء قانونی طور پر اس کیس کو دیکھیں گے۔
بیرسٹر محمد علی سیف پر مارگلہ کی پہاڑیوں پر توڑ پھوڑ کرکے قدرتی حسن تباہ کرنے کا الزام ہے، بیرسٹر محمد علی سیف کے خلاف 2018 سے مقدمہ زیر سماعت ہے۔
Comments are closed.