پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر قاتلانہ حملے میں تین شوٹر ملوث تھے، ایک نوید، دوسرا جو اوپرسے فائرنگ کر رہا تھا، معظم کو کہیں دور سے آکر گولی لگتی ہے، وہ گولی نوید کیلئے تھی مگر معظم سامنے آگيا، نوید کو مار کر کہا جانا تھا ایک آدمی تھا جو مارا گیا۔
ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ان کی حکومت تھی لیکن وہ ایف آئی آر درج نہيں کروا سکے، کون اتنی بڑی طاقت تھا جس نے ان کی ایف آئی آر درج نہیں ہونے دی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کس نے روکا مجھ پر کتنے کیسز ہیں یاد نہیں، نااہل کروانے کا بھی کیس ہے کہ کس طرح مجھے ہٹایا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جنگل کا قانون ختم نہیں ہوگا تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں، مجھے کچھ ہوا تو چار افراد کے نام دے کر ویڈيو باہر بجھوادی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہيں علم ہے کیسے ایک آدمی نے ان کی حکومت گرائی، رجیم چینج کرنے والے سمجھتے تھے کہ احتجاج تھوڑی دیر چلے گا پھر غبارے سے ہوا نکل جائے گی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ بجائے اس کے کہ اپنی غلطی کرلی تو اس سے پیچھے ہٹ جاؤ، الیکشن کروا دو، لیکن پورا زور لگاکر ان کے اعلان کردہ الیکشن مسترد کیے گئے۔
Comments are closed.