وزیراعظم شہباز شریف اور چینی ہم منصب لی کیکیانگ نے ٹیلیفونک رابطے میں باہمی تعلقات اور اسٹریٹیجک تعاون پارٹنرشپ پر تبادلہ خیال کیا۔
اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ سال 2022 میں پاک چین تعلقات نئی بلندیوں تک پہنچے۔
پاکستان اور چین کے وزرائے اعظم نے 2023 میں تعاون کی رفتار برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چین کے ساتھ قریبی تعلقات بڑھانے اور چین کے اہم مفادات میں حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے سی پیک منصوبوں پر بر وقت پیشرفت پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان چینی سرمایہ کاروں کو مکمل سیکیورٹی اور سازگار کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔
اس موقع پر چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان کو اپنا اسٹریٹجک دوست سمجھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے استحکام، معاشی فلاح و بہبود کو خطے، چین کیلئے اولین اہمیت دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین یکجہتی کیلئے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
شہباز شریف نے چینی ہم منصب کو سیلاب کے بعد تعمیر نو اور بحالی کے کاموں سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے چینی ہم منصب کو 9 جنوری کو جنیوا میں ہونے والی پُرعزم پاکستان کانفرنس کے بارے میں بھی بتایا۔
شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی امداد پر چینی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔
چینی وزیراعظم نے جنیوا کانفرنس کی کامیابی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کی کوششوں کیلئے حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
پاک چین رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کے ایجنڈے پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
Comments are closed.