
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مدرسہ میں پڑھانے والے اساتذہ سے متعلق فیصلے پر ریاست آسام کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ آسام کوئی غیر ملک نہیں ہے کہ جہاں بھارتیوں کو آپ سے اجازت لینا پڑے۔
انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے کسی بھی حصے میں ملازمت اختیار کرنا اور منتقل ہو کر آباد ہونا بنیادی حق ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ آر ایس ایس کے زیر اتنظام اسکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کے متعلق کیا کرنا چاہیے؟ اگر دیگر ریاستیں بھی آسام کی طرح شہریوں پر شرائط عائد کر دیں تو پھر کیا ہوگا؟
خیال رہے کہ اتوار کے دن آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا شرما نے کہا تھا کہ ریاست کے مدارس میں دوسری ریاستوں سے آکر تعلیم دینے والے اساتذہ کو وقتاً فوقتاً قریبی پولیس تھانوں میں حاضری دینا ہوگی۔
واضح رہے کہ آسام میں 3 ہزار رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مدارس موجود ہیں۔
Comments are closed.