معروف اطالوی ڈیزائنر ’ڈولس اور گبانا‘ پاکستانی آرٹ کی کاپی کرنے کی وجہ سے تنقید کی زد میں آگیا ہے۔
کئی بین الاقوامی برانڈز اپنی دہائیوں پرانی، سستی مصنوعات کے لیے ترقی پذیر ممالک کے فنکاروں کے آرٹ کو کاپی کرنے کی رجعت پسندانہ ذہنیت کو ابھی تک برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
پاکستانی مصنفہ رافعہ زکریا نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی توجہ ایک اہم معاملے کی طرف مبذول کروائی ہے۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں اطالوی ڈیزائنر ’ڈولس اور گبانا‘ کے ٹوسٹر کی تصویر شیئر کی ہے۔
اُنہوں نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ’ڈولس اور گبانا کی جانب سے پاکستانی ٹرک آرٹ کے پرنٹ والے ٹوسٹر کی محدود تعداد کو 850 ڈالرز میں فروخت کیا جارہا ہے‘۔
اُنہوں نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’پاکستان میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، شاید وہ اس سے حاصل کردہ کچھ رقم پاکستان بھی بھیجیں‘۔
سوشل میڈیا صارفین بھی بین الاقوامی برانڈز کی جانب سے غیر اخلاقی طور پر پاکستانی فنکاروں کو کریڈٹ دیے بغیر ان کے آرٹ کی کاپی کرنے پر رافعہ زکریا کی جانب سے ہونے والی تنقید کی حمایت کرتے نظر آرہے ہیں۔
Comments are closed.