جمعرات 20؍جمادی الاول 1444ھ 15؍دسمبر 2022ء

نیب حکام زبردستی کیس چلانے کیلئے ہدایات دے رہے ہیں، اسپیشل کورٹ سینٹرل

اسپیشل کورٹ سینٹرل نے نیب ترمیمی قانون کی روشنی میں احتساب عدالت سے واپس ہونے والے کیسز کا مستقبل طے کرنے کیلئے قانون سازی کی ہدایت کر دی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ قانون میں دانستہ یا نادانستہ ایسے کیسز سے متعلق قانون سازی نہیں کی گئی۔ نیب حکام زبردستی کیس چلانے کیلئے ہدایات دے رہے ہیں۔

اسپیشل کورٹ سینٹرل کے جج بخت فخر بہزاد نے احتساب عدالت سے ملزم رمضان کا کیس واپس ہونے پر فیصلہ جاری کیا۔

فاضل عدالت نے فیصلے کی کاپی وزیراعظم، چئیرمین نیب، وفاقی سیکرٹری قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کو بھی ارسال کر دی۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا ہےکہ یہ کیس مقننہ کا قانون اور عدلیہ سے تجاوز کرکے اناڑی پن کا مظاہرہ کرنے کی واضح مثال ہے۔ قانون میں دانستہ یا نا دانستہ ایسے کیسز سے متعلق قانون سازی نہیں کی گئی۔ نیب حکام زبردستی یہ کیس چلانے کیلئے اسپیشل کورٹ سینٹرل کو ہدایات دے رہے ہیں۔ قانون ساز مجوزہ ترامیم والے دن ہی فیصلہ کر دیتے تو ٹرائل کا سامنا کرنے والے ہزاروں افراد ٹھوکریں نہ کھاتے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب مقننہ سے رابطہ کرکے احتساب عدالت سے واپس ہونے والے کیسیز کے دائرہ اختیار کا نکتہ واضح کروائیں۔ قانون سازی کیلئے وفاقی سیکرٹری قانون و انصاف اور پارلیمانی امور یہ معاملہ جلد مجاز اتھارٹی کے سامنے اٹھائیں۔ اگر یہ مسئلہ فوراً حل نہ ہوا تو ہزاروں کیسیز ایسے پڑے رہیں گے جو عوامی مفاد کے خلاف ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.